Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستان کا اقوام متحدہ کو کشمیر جیسے تنازعات پر سنجیدگی سے غور کرنے پر زور

اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے ساتھ تعلقات کو بھی اقوام متحدہ کے چارٹر کے خط اور روح کے مطابق لایا جانا چاہیے
شائع 29 جون 2022 11:46pm
اقوام متحدہ کی جنرل رکنیت کی توقعات پر پورا نہیں اترتے۔ فوٹو — فائل
اقوام متحدہ کی جنرل رکنیت کی توقعات پر پورا نہیں اترتے۔ فوٹو — فائل

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنی قراردادوں بلخصوص مقبوضہ کشمیر جیسے تنازعات پر عمل درآمد کے طریقوں پر سنجیدگی سے غور کرے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے قائم مقام مستقل نمائندے، سفیر عامر خان نے سلامتی کونسل کے کام کرنے کے طریقہ کار پر ایک بحث میں کہا کہ کوئی بھی چیز کونسل کی ساکھ کو اس کی قراردادوں کے انتخابی نفاذ اور عدم نفاذ سے زیادہ مجروح نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے جنرل اسمبلی اور اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے ساتھ تعلقات کو بھی اقوام متحدہ کے چارٹر کے خط اور روح کے مطابق لایا جانا چاہیے۔

انہوں نے سلامتی کونسل کی جامع اصلاحات پر جنرل اسمبلی کے بین الحکومتی مذاکرات (آئی جی این ) کے عمل کے ذریعے جلد اتفاق رائے کی امید ظاہر کی اور اس دوران اس کے کام کرنے کے طریقوں میں بہتری لانے پر زور دیا۔

عامر خان نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں کونسل کے کام کرنے کے طریقے اور عمل ایک ایسی سمت پر گامزن ہیں جو بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کی جنرل رکنیت کی توقعات پر پورا نہیں اترتے۔

پاکستانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی وسیع تر رکنیت کے ساتھ اس کی بڑھتی ہوئی مصروفیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بند دروازوں میں کم سے کم اجلاس ہونے چاہیئں کیونکہ ہم سب کا بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے میں برابر کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ سازی کے عمل میں کونسل کے مباحثوں میں جائز حصہ رکھنے والی ریاستوں کی بامعنی شرکت کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔

Indian occupied Kashmir

United Nations

Pakistan Ambassador