اردنی فرمانروا نے محمد بن سلمان کو تمغہ حسین ابن علی کیوں عطا کیا؟
عمان: اردن کے فرمانروا نے سعودی ولی عہد کو قیمتی سول ایوارڈ ’حسین بن علی ’ پیش کیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود کو ‘حسین بن علی میڈل’ پیش کیا۔
تمغہ ‘حسین بن علی’ اردن میں قیمتی سول ایوارڈ ہے، جو صرف بادشاہوں، شہزادوں اور سربراہان مملکت کو دیا جاتا ہے۔
مذکورہ تمغہ ان بادشاہوں، شہزادوں اور سربراہان مملکت کو دیا جاتا ہے،جن کے بادشاہ کے ساتھ مضبوط اور ممتاز تعلقات استوار ہیں۔
تمغہ کس طرح تیار کیا جاتا ہے؟
تمغہ و ’حسین بن علی ’ سونے کی ڈبل زنجیروں سے تیار کیا گیا ہے، جس کے بیج میں پانچ ستارے ہوتے ہیں۔
تمغے کے ساتھ ہی عربی اونٹ کے ساتھ سونے سے مزین چھوٹے سرخ پھول بنائے جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ اس کے بیچ میں ایک سرخ ڈسک کے ساتھ عربی میں ایک جملہ لکھا ہوا ہوتا ہے۔
سعودی عرب کا ولی عہد عرب ممالک کے دورے کا مقصد کیا ہے؟
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان مصر کے دورے کے بعد اردن کے دارالحکومت عمان پہنچ گئے ہیں، جہاں ان کا مملکت کے فرماں روا شاہ عبداللہ دوم نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا۔
تاہم اس سے قبل انھوں نے قاہرہ میں مصری صدر سے ملاقات کی جہاں متعدد علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے جبکہ آخر میں میں ترکی جانے والے ہیں۔
خیال رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزکی ہدایات پر تینوں ممالک کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔
Comments are closed on this story.