کیا ڈی جی آئی ایس پی آر فیصلہ کریں گے کہ سازش ہوئی ہے یا نہیں؟ عمران خان
سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ کیا ڈی جی آئی ایس پی آر فیصلہ کریں گے کہ سازش ہوئی ہے یا نہیں۔
ڈجیٹل میڈیا پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ کفر کا نظام چل جائے، ناانصافی کا نہیں، جن ممالک میں غربت ہے وہاں قانون کی بالا دستی نہیں ہے اس لئے طاقتور ڈاکوؤں کو یہ ممالک نہیں پکڑ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ مشرف نے این آر او دے کر پاکستان پر ظلم کیا، پرویز مشرف نے زرداری اور نواز کے کیسز کو پاور بچانے کے لئے معاف کیا، پیسہ عوام کا چوری ہوا تھا، مشرف کے پاس انہیں معاف کرنے کا اختیار نہیں تھا۔
میرے جانے کے بعد سب سے زیادہ خوشی بھارت اور اسرائیل کو ہوئی
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 7 مارچ کو ڈونلڈ لو نے پاکستانی سفیر کو کہا عمران خان کو ہٹایا تو پاکستان کو معاف کردیا جائےگا، سفیر نے اس بات کی تصدیق کی اور سائفر میں لکھا تھا کہ روس کے دورہ کا عمران خان نے خود فیصلہ کیا جس کے بعد 8 مارچ کو عدم اعتماد پیش ہوجاتی ہے۔
چیف جسٹس اوپن سماعت کرائیں، پتہ چل جائے گا مداخلت تھی یا سازش
عمران خان نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر یہ نہیں کہہ سکتے کہ سازش ہوئی یا نہیں؟ بلکہ اس کے لئے ایک ہی طریقہ ہے کہ چیف جسٹس اوپن سماعت کرائیں جس سے پتہ چل جائے گا مداخلت تھی یا سازش۔
جب ادارے تباہ ہوتے ہیں تو ملک تباہ ہوجاتا ہے
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ چور ادارے تباہ کر رہے ہیں، جب ادارے تباہ ہوتے ہیں تو ملک تباہ ہوجاتا ہے، میرے جانے کے بعد سب سے زیادہ خوشی بھارت اور اسرائیل کو ہوئی کیونکہ وہ پاکستان کو کمزور دیکھنا چاہتے ہیں لیکن اس سازش کی وجہ سے ہماری قوم زندہ ہوگئی ہے۔
Comments are closed on this story.