پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم نہ کی تو ملک دیوالیہ ہوجائے گا: وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جولائی تک پیٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی ختم نہ کی تو ملک دیوالیہ ہوجائے گا۔
اسلام آباد میں آج نیوز اور بزنس ریکارڈر کے زیرِ اہتمام پوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت کو معاشی مسائل کا سامنا ہے، پاکستان کے اتنے بُرے معاشی حالات ماضی میں کبھی نہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں 2500 ارب کے گردشی قرضے کا سامنا ہے، توانائی کے شعبے میں 1100 ارب روپے کی سبسڈی دی لیکن ان سب کے باوجود حکومت دو سے تین ماہ میں ملک کو درپیش مہنگائی کے مسئلے کو کنٹرول کرلے گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں لا رہے ہیں، کئی لوگ شکایت کر چکے ہیں کہ آٹے کا معیار بہتر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے جب کہ کوئلے کی قیمت بڑھنے سے بجلی کی پیداوری لاگت بھی بڑھ چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گیس کے شعبےکا گردشی قرضہ 1500 ارب روپے ہوگیا ہے، 500 ارب روپے کا توانائی شعبےکا نقصان ہوا لیکن اس کے باوجود چار ہزار والی گیس 400 میں دی جا رہی ہے جب کہ 100 یونٹ کے عوض ہم نے 3200 ارب روپےکا نقصان کیا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پیٹرول بڑھا کروزیراعظم خوش نہیں ہیں، قیمت بڑھانے کی تجاویز پر اراکین مجھ سے ناراض ہوتے ہیں لیکن میرے پاس اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں اور اگر اقدامات نہیں اٹھائیں گے تو ملک ڈیفالٹ کر جائے گا۔
Comments are closed on this story.