Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

وزیراعظم نے ملک کی بہتری کیلئے مشکل فیصلے کیے: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل

وزیرخزانہ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجلی میں11سوارب روپےکی سبسڈی دے چکے ہیں۔
اپ ڈیٹ 11 جون 2022 11:45pm
اسکرین گریب فوٹو، آج نیوز
اسکرین گریب فوٹو، آج نیوز

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت نے اپنے دور میں مسائل حل کرنے کی کوشش نہیں کی گئی، گیس کی کمی کے باعث فیکٹریاں بند نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی ٹرانسمیشن لائنز میں خرابیاں،بل وصولی میں مسائل ہیں، پاکستان ایک باوقار ملک ہے،ہمیں اپنی معیشت کوسنبھالنا ہوگا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے ملک کی بہتری کیلئے مشکل فیصلے کیے، رواں سال گیس پر 400 ارب روپے سبسڈی دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کینولا آئل کی پیداوار بڑھانے کیلئے اقدامات کریں گے، ہم نے وفاقی حکومت کے خرچوں میں بھی بہت زیادہ کمی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 40 ہزار روپے سے کم آمدن والوں کوماہانہ2ہزار روپے دیےجائیں گے، ملک میں37فیصدافرادکی ماہانہ آمدن40ہزار سے کم ہے۔

اس سے قبل مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مشکل وقت میں بجٹ پیش کیا ہے، پیٹرول مہنگا کرتا ہوں تو اپنے گھر لے کر نہیں جاتا۔

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں بجٹ پیش کیا ہے، بجلی میں11سوارب روپےکی سبسڈی سے دے چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کا فی یونٹ 35 روپے کا بنارہے ہیں جبکہ گیس کے شعبے میں رواں مالی سال 400 ارب روپے سبسڈی دی ہے مگر20 ڈالر کی گیس لے کر 2 ڈالر میں کیسے دے سکتے ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف وزری کی، ایسی سیاست کا فائدہ نہیں، جس سے ملک کا نقصان ہو، مشکل فیصلے لینا ہیں، تو لیں گے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 4,598 ارب روپے خسارہ ہے، تاریخ کے 4 بڑے خسارے عمران خان نے کئے، 1499ارب روپے کے قرضے ہم نے ادا کئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کل سات سو چار ارب روپے ٹیکس جمع کریں گے، چار ہزارارب صوبوں کو دے دیں گے، قرضوں کی ادائیگی کے بعد صرف ایک ہزار ارب روپے بچے گا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملک میں جتنے وسائل ہیں اس کا 5 فیصد بھی استعمال نہیں کیا، کیا وجہ ہے کہ ہم بنگلہ دیش سے آگے نہیں ہوسکتے، ہم مشکل فیصلے لیں تو نہ چلائیں۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول مہنگا کرتا ہوں، تو اپنے گھر لے کر نہیں جاتا ہوں۔

اسلام آباد

Miftah Ismail

Budget 2022-23