الیکشن ترمیمی ایکٹ اور نیب آرڈیننس ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور
مجلس شوریٰ کے مشترکہ اجلاس میں الیکشن ترمیمی ایکٹ اور قومی احتساب بیورو (نیب) آرڈیننس 1999ء میں مزید ترامیم کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
الیکشن ترمیمی بل 2022 وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے پیش کیا، جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کی مجوزہ ترامیم مسترد کردی گئیں۔
بل کے تحت انتخابی ایکٹ 2017 میں ترامیم کی گئیں، صدر مملکت نے الیکشن ترمیمی بل 2022 کو واپس پارلیمنٹ بھجوایا تھا۔
اس ترمیم کے ذریعے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کو ختم کر دیا گیا ہے۔ بل کے متن کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر تجرباتی بنیادوں پر چلایا جائے گا۔
نیب آرڈیننس 1999ء میں مزید ترامیم کا بل بھی مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں منظور کر لیا گیا جسے وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔
اس کے علاوہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ 2022 کا بل بھی قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی امین الحق نے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا بل پیش کیا۔
Comments are closed on this story.