Aaj News

پیر, نومبر 18, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

امریکی شہر منی ایپلس میں اب اذان کی آواز گونجے گی

رواں برس امریکی شہر منی ایپلس ملک میں پہلا بڑا شہر بن گیا ہے جہاں دو درجن مساجد سے اذان کی بلند آواز آنے کی اجازت دی گئی۔
شائع 06 جون 2022 10:27pm

رواں برس امریکی شہر منی ایپلس ملک میں پہلا بڑا شہر بن گیا ہے جہاں دو درجن مساجد سے اذان کی بلند آواز آنے کی اجازت دی گئی۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق منی ایپلس میں اذان کی بلند آوازیں شہر کی بڑھتی مسلمان برادری کی نشاندہی کرتی ہے۔

تاہم یہ برادری اس بات کا خیال رکھ رہی ہے کہ اس اقدام پر کوئی مخت ردِ عمل نہ آئے۔

تین درجن، زیادہ تر مشرقی افریقی مساجد کے نیٹ ورک، اسلامک ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ کے سربراہ یوسف عبدل کا کہنا ہے کہ “یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ ہم یہاں ہیں۔”

ان تین درجن مساجد میں سے زیادہ تر امریکی ریاست منیسوٹا میں واقع ہیں، جو کہ جنگ زدہ ملک صومالیہ سے آنے والے مہاجرین کی بڑھتی تعداد کا 1990 کے اواخر سے گھر ہے۔

یوسف عبد کا کہنا ہے کہ دو دہائیوں قبل جب وہ امریکہ آئے تھے اس وقت وہ اذان کی آواز کو سننا بہت یاد کرتے تھے۔

اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی میں مذہبی تعلیمات کے سکالر آئیسیک وئینر کا کہنا ہے کہ کئی عرصے سے امریکہ میں مذہبی آوازوں کی پبلک میں آواز سنائی دینے پر بحث ہورہی ہے، خاص طور پر جب کمیونٹیز میں نقل مکانی کی وجہ سے در و بدل آرہا ہے۔

منی ایپلس کی سب سے پرانا مسجد، دار الہجرہ، کے ڈائریکٹر ولی دیری کا کہنا ہے کہ مسجد کو 2020 کے رمضان میں، لاک ڈاون کے دوران، اذان نشر کرنے کی خاص اجازت ملہ تھی، تاکہ گھر سے اذان سنی جا سکے۔

اس کے بعد اذان کی اواز ان سپیکرز سے آنا شروع ہوئی جو فرسٹ ایونیو نامی نائٹ کلب کی مدد سے لگائے گئے تھے۔

لوگوں کو لگا وہ خواب دیکھ رہے ہیں اور اپنی کھڑکیوں پر کھڑے رونے لگے۔

اب تک اذان کی آواز پر کوئی سخت ردِ عمل نہیں آیا ہے۔

Somalia