فواد چوہدری نے اسمبلیوں میں آنے کیلئے حکومت کے سامنے ایک شرط رکھ دی
سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فواد چوہدری نے اسمبلیوں میں واپس آنے کے لئے ضحکومت کے سامنے ایک شرط رکھ دی ہے۔
آج نیوز کے پروگرام “ روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت جھوٹوں پر کھڑی ہے، مفتاح اسماعیل تو کہہ رہے تھے پیٹرول اور گیس سستی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 100 ارب کی سبسڈی کے پیسے مختلف پروگراموں سے کاٹ کر لی تھی، لیکن ان کا اتنا قد نہیں کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور امریکا سے کچھ کہہ سکیں نہ ان کی جرات ہورہی کہ ان سے سستے تیل کی بات کر سکیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ کراچی کے عوام کو اُکسا نہیں رہا بلکہ سمجھا رہا ہوں کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کی وجہ سے ہمیں یہ حالات دیکھنا پڑ رہے ہیں، ایم کیو ایم کے وزراء موقع پرست ہیں، انہیں مستعفیٰ ہو جانا چاہیئے، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم اور جے یو آئی میسنے بن کر بیٹھے ہوئے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ فیصل سبزواری چالاکیاں امین الحق، خالد مقبول اور فروغ نسیم سے پوچھیں، آپ ہر فیصلے میں شامل ہیں، آپ اقتدار کے بغیر ایسے تڑپتے ہیں جیسے مچھلی تڑپتی ہے جب کہ ایم کیو ایم رہنما نسرین جلیل نے بھارتی سفارتخانے کو بھی خط لکھا تھا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ نان الیکٹڈ لوگوں کی مراعات الیکٹڈ لوگوں سے زیادہ ہے، ان کی مراعات دیکھیں تو پتہ چل جائے گا کہ حکومت کون کر رہا ہے، 100 آدمی سعودی عرب جب کہ 54 ترکی چلے گئے، اس سے ظاہر ہوتا ہے عمران خان کے بیرونی دوروں کے 4 سال کا خرچہ شہباز شریف کے ایک ماہ میں دوروں سے کم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے لیڈر آف لوٹا ایسوسی ایشن کو لیڈر آف اپوزیشن بنادیا ہے، اس کے باوجود ہم اسبملیوں میں آنے کے لیئے تیار ہیں لیکن اس کی شرط یہ ہے کہ حکومت پہلے ہمیں اسبملیاں تحلیل کرنے کی تاریخ دے۔
Comments are closed on this story.