Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان نے لانگ مارچ کے شرکاء کے پاس اسلحہ ہونے کا اعتراف کرلیا

لوگوں میں پولیس کیخلاف نفرت موجود تھی، 100 فیصد یقین تھا کہ گولی چل جائے گی، خون خرابے کے خدشے پر پیچھے ہٹنا پڑا، چیئرمین پی ٹی آئی
اپ ڈیٹ 31 مئ 2022 05:00pm

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے لانگ مارچ کے شرکاء کے پاس اسلحہ ہونے کا اعتراف کرلیا اور کہا کہ لوگوں میں پولیس کیخلاف نفرت موجود تھی، 100 فیصد یقین تھا کہ گولی چل جائے گی، خون خرابے کے خدشے پر پیچھے ہٹنا پڑا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لانگ مارچ ختم کرنے کی وجہ بتا دی، سابق وزیر اعظم نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے لانگ مارچ کے بعض شرکاء کے پاس پسٹل دیکھے، ڈی چوک کی صورتحال ٹھیک نہیں تھی، لوگوں میں پولیس کیخلاف نفرت موجود تھی، 100فیصد یقین تھا کہ لانگ مارچ کے دوران گولی چلے گی۔

عمران خان نے کہ انہیں 22 کروڑ عوام نے منتخب کیا، ان کی ذمہ داری ان کا ملک تھا، دنیا کی غلطیاں ٹھیک کرنے کیلئے منتخب نہیں کیا گیا تھا، عوام مسلط کردہ حکومت کو قبول نہیں کریں گے، عوام الیکشن چاہتے ہیں، عوام کو فیصلہ کرنے دیں وہ کس کو منتخب کرتے ہیں۔

دورہ روس سے متعلق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ دورہ روس طے شدہ تھا، مجھے کیسے پتہ ہوگا کہ میں جیسے ہی ماسکو میں قدم رکھوں گا، روس یوکرین پر حملہ کردے گا۔

حکومتی وزراء کے دعوے اور الزامات عمران خان کے بیان نے سچ ثابت کردیئے۔

وزیر داخلہ رانا ثنا کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے شرکاء مسلح تھے جبکہ وزیراطلاعات مریم اورنگزیب بھی کہہ چکی ہیں کہ احتجاج میں خون خرابے کا خدشہ تھا۔

اس کے علاوہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں پتہ تھا کہ لانگ مارچ شرکاء کے پاس اسلحہ تھا جبکہ پیپلزپارٹی کے رہنماء خورشیدشاہ نے سوال اٹھایا کہ شیخ رشید مارچ کے خونی ہونے کا خطرہ ظاہر کرچکے تھے، بتائیں حکومت کیا کرتی؟۔

اسلام آباد

imran khan

long march

Interview

pti chairman