آئی ایم ایف چاہتا ہے ملکی معیشت کی رفتار سست کی جائے، وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل
کراچی : وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے مہنگائی کم کرنے کیلئے ملکی معیشت کی رفتار کو سست کیا جائے، اس کیلئے ہمیں شرح سود بڑھانا ہوگی۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 2014 میں عمران خان کے دھرنے سے چینی صدر کا دورہ منسوخ ہوا، انہوں نے ہمیشہ ذاتی مفاد کو ترجیح دی، عمران خان ترقی میں رکاوٹ ڈالتے رہے ہیں، عمران خان کا مارچ فرح گوگی کو بچانے کیلئے ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ شوکت ترین ملکی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ چھوڑ کر گئے ہیں، شوکت ترین کے دعوؤں پر ہنسی آتی ہے، انہوں نے آئی ایم ایف سے پیٹرول مہنگا کرنے کا معاہدہ کیا، جو باتیں شوکت ترین نے مانیں، وہ میں نہیں مانوں گا۔
وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے مذکرات کیلئے دوحہ جارہا ہوں، 2 دن میں آئی ایم ایف سے معاہدہ طے کرکے آؤں گا، آئی ایم ایف سے ان کے مطالبات لکھوا کرلاؤں گا، گزشتہ حکومت کے معاہدے کے تحت پیٹرول کی قیمت 100روپے لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 150روپے لیٹر بڑھنی چاہیئے۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ کراچی میں بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ ہے، انھوں نے 4 سال کوئلہ اور ایل این جی نہیں خریدی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان دھرنا دھرنا کھیل رہے ہیں، جس سے ملک کو نقصان ہوگا، یہ ملک میں بارودی سرنگ بچھا کر گئے، معیشت تباہ کردی، خزانہ خالی ہے، شوکت ترین بتائیں کہاں چھوڑ کرگئے پیسے؟۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ عثمان بزدار نے سیمنٹ کے 16 لائسنس بیچے، ان کے دھرنوں میں لوگ طاہرالقادری کے ہوتے تھے، جو ان کو پاور میں لائے ان کے ساتھ انھوں نے بے وفائی کی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا عوام مہنگائی کے متحمل نہیں ہوسکتی۔
Comments are closed on this story.