بلوچ خواتین کو دہشتگردی میں ملوث کیا جا رہا ہے: ترجمان بلوچستان حکومت
اسلام آباد: بلوچستان حکومت کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے کہا کہ حساس اداروں نے خفیہ اطلاع پر کالعدم بی ایل سے وابستہ خاتون کو گرفتار کیا ہے۔
دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فرح حسین شاہ نے کہا کہ حساس اداروں نے خفیہ اطلاعات پر 16 مئی کو 5 بج کر 50 منٹ پر کارروائی میں ایک خاتون نور جہاں دختر واحد بخش اور اس کے ایک ساتھی کو گرفتار کیا ہے جس کا تعلق کالعدم بی ایل اے کی زیلی شاخ مجید بریگیڈ سے تھا۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے بتایا کہ مبینہ دہشتگرد سے ایک کلاشنکوف، 9 کلو بارودی مواد، 6 ہینڈ گریڈز برآمد کیے ہیں جن کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی مکران میں ایف آئی آر درج ہوئی، تفتیش کا سلسلہ شروع ہوا تو اس خاتون نے بہت سے انکشافات کئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نورجہاں کا 7 روزہ ریمانڈ بھی لیا گیا ہے، دورانِ تفتیش اس نے انکشاف کئے کہ مجید بریگیڈ مزید خواتین کو خود کش حملوں کے لئے تیار کر رہا ہے جس میں وحیدہ، فہمیدہ اور حمیدہ کے نام ابھی سامنے آئے ہیں، نہایت شرم کی بات ہے کہ بیرونی ہاتھ اس میں ملوث ہیں۔
فرح عظیم شاہ کا کہنا تھا کہ نورجہاں نے انکشاف کیا کہ ندیم نامی شخص کے ذریعے اسے دبئی سے پیسے بھیجے جارہے تھے، دبئی حکومت سے ہمارا رابطہ ہے، جلد ندیم کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
بلوچستان حکومت کی ترجمان نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کی معاونت میں بیرونی ہاتھ ملوث ہیں، یہ چند لوگ بلوچستان اور پاکستان میں موجود ہی نہیں ہیں، بھارت ہمیشہ سے پاکستان کے استحکام کے پیچھے ہے، ان کی زیادہ تر کارروائیاں بلوچستان میں سامنے آتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچ قوم اپنی خواتین کو ایسی کارروائیوں میں ملوث کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی، بلوچستان کے عوام کی جان و مال پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، سکیورٹی ایجنسیز 24 گھنٹے اپنا کام کر رہی ہیں جس کے تحت قانون نافذ کرنے والے ادارے بہت جلد دہتشگردوں تک پہنچ جائیں گے۔
Comments are closed on this story.