Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

ایم کیو ایم بھی فوری انتخابات کیلئے تیار، وزیراعظم کو اپنی تجاویز سے آگاہ کردیا

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، قبل ازوقت الیکشن ہمارا مطالبہ نہیں لیکن اگر الیکشن ہوئے تو ہم تیار ہیں، فی الحال انتخابات سے زیادہ اہم ملکی استحکام ہے۔
اپ ڈیٹ 16 مئ 2022 08:06pm
شہبازشریف کی زیرصدارت حکومت کی  اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل ہوگا۔  فوٹو — وزیراعظم ہاؤس
شہبازشریف کی زیرصدارت حکومت کی اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل ہوگا۔ فوٹو — وزیراعظم ہاؤس

اسلام آباد: کنوینئر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں مختلف ملکی سیاسی و معاشی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دارالحکومت میں وزیراعظم سے ملاقات کے دوران ایم کیو ایم رہنما نے موقف اپنایا کہ عام انتخابات ہی موجودہ مسائل کا حل ہے، فریش مینڈیٹ لیا جائے دیر کی تو بدنصیبی ہوگی، ، انتخابی اصلاحات ایک ہفتہ میں بھی ہوسکتی ہیں۔ مردم شماری کا آغاز اگست کے بجائے جون میں کی جا سکتی ہے اور اگر بروقت فیصلے نہ ہوئے تو آنے والے معاشی حالات مزید ابتر ہوتے دکھ رہے ہیں۔

ملاقات میں ایم کیو ایم نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت اور توسیع سے متعلق قانون سازی کی وزیراعظم کو تجویز دی جب کہ نسرین جلیل کی بطور گورنر سندھ تقرری کا بھی دفاع کیا تاہم شہباز شریف نے ایم کیو ایم کی تجویز پر اتحادیوں سے کل مشاورت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت حکومت کی اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل ہوگا جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت ہوگی۔ مشاورتی اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی، جے یو آئی، ایم کیو ایم اور بی اے پی کے پارلیمانی رہنما شرکت کریں گے۔

وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، قبل ازوقت الیکشن ہمارا مطالبہ نہیں لیکن اگر الیکشن ہوئے تو ہم تیار ہیں، فی الحال انتخابات سے زیادہ اہم ملکی استحکام ہے جس پر تمام سیاسی جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا چاہیے اور ایماندارانہ اقدامات کئے جائیں تو انتخابی اصلاحات ایک ہفتے میں ہوسکتی ہیں۔

دوسری جانب ایم کیو ایم رہنماؤں نے سوال اٹھایا کہ مشکل حالات ہیں ہمیں ریاست کو دیکھنا ہے یا سیاست کو، ہم صرف جمہوریت کے قائل ہیں، ابھی تک سمجھ نہیں آرہی بجٹ کون بنائے گا اور ان مشکلات سے کون نکالے گا۔

سوالوں کے جواب میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماوں نے انکشاف کیا کہ عمران خان کی حکومت میں اپوزیشن میں بیٹھنے کو تیار ہوگئے تھے، 20 منحرف ارکان کو سندھ ہاوس میں دیکھا تو فیصلہ لینا پڑا۔

متحدہ نے تسلیم کیا کہ ہمارے معاہدوں سب سے زیادہ عملدرآمد تحریک انصاف کی حکومت کے ساتھ ہوا، اور اگر پی ڈی ایم کے ساتھ معاہدوں پر عمل درآمد نہ ہوا تو ہمارے پاس اپوزیشن میں بیٹھنے کا آپشن کھلا ہے۔

COAS

اسلام آباد

MQM

PM Shehbaz Sharif