مقبوضہ کشمیر میں اقلیتی ہندو کی ہلاکت کے بعد جھڑپیں
مقبوضہ کشمیر میں علیحدگی پسندوں کے ہاتھوں ایک اقلیتی ہندو کے قتل کے خلاف مظاہرے کو روکنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس چلائی اور لاٹھی چارج کیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے مسلم اکثریتی علاقے میں مقامی ہندو آبادی کے خلاف آپریشن کیا تھا، جنہیں پنڈت کہا جاتا ہے۔
تاہم جمعرات کو دو مسلح افراد نے ایک سرکاری ملازم راہول بھٹ کو بڈگام میں ایک دفتر کے احاطے کے اندر گولی مار کر ہلاک کر دیا، جہاں وہ کام کرتا تھا۔
اس کے بعد مظاہرین نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی سمیت ہندوستان کی حکمران جماعت، بھارتیہ جنتا پارٹی، کے خلاف نعرے لگائے اور راہول بھٹ کے قاتلوں کو عدالت میں لانے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ پولیس کو اس وقت تعینات کیا گیا جب مظاہرین ایک مرکزی سڑک پر چڑھے اور ایئر پورٹ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔
علاوہ ازیں ہندوؤں کے چھوٹے گروپوں نے جمعرات کی رات کشمیر میں تین دیگر مقامات پر بھی احتجاج کیا۔
تاہم مسلمانوں سمیت خطے کے بہت سے سیاسی رہنماؤں نے راہول بھٹ کے “وحشیانہ” قتل کی مذمت کرتے ہوئے بیانات جاری کیے۔
Comments are closed on this story.