Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

مقبوضہ کشمیر میں اقلیتی ہندو کی ہلاکت کے بعد جھڑپیں

جمعرات کو دو مسلح افراد نے ایک سرکاری ملازم کو بڈگام میں ایک دفتر کے احاطے کے اندر گولی مار کر ہلاک کر دیا، جہاں وہ کام کرتا تھا۔
شائع 13 مئ 2022 05:07pm
اے ایف پی ــــ فوٹو
اے ایف پی ــــ فوٹو

مقبوضہ کشمیر میں علیحدگی پسندوں کے ہاتھوں ایک اقلیتی ہندو کے قتل کے خلاف مظاہرے کو روکنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس چلائی اور لاٹھی چارج کیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے مسلم اکثریتی علاقے میں مقامی ہندو آبادی کے خلاف آپریشن کیا تھا، جنہیں پنڈت کہا جاتا ہے۔

تاہم جمعرات کو دو مسلح افراد نے ایک سرکاری ملازم راہول بھٹ کو بڈگام میں ایک دفتر کے احاطے کے اندر گولی مار کر ہلاک کر دیا، جہاں وہ کام کرتا تھا۔

اس کے بعد مظاہرین نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی سمیت ہندوستان کی حکمران جماعت، بھارتیہ جنتا پارٹی، کے خلاف نعرے لگائے اور راہول بھٹ کے قاتلوں کو عدالت میں لانے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ پولیس کو اس وقت تعینات کیا گیا جب مظاہرین ایک مرکزی سڑک پر چڑھے اور ایئر پورٹ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔

علاوہ ازیں ہندوؤں کے چھوٹے گروپوں نے جمعرات کی رات کشمیر میں تین دیگر مقامات پر بھی احتجاج کیا۔

تاہم مسلمانوں سمیت خطے کے بہت سے سیاسی رہنماؤں نے راہول بھٹ کے “وحشیانہ” قتل کی مذمت کرتے ہوئے بیانات جاری کیے۔

Jammu kashimir