Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

وادی تیراہ: 4 سال گزرنے کے بعد بھی سڑک مکمل نہ ہوسکی

سڑک کے ساتھ کم از کم 7 قبائل آباد ہیں جبکہ ان کا یومیہ سفر کم از کم ایک گھنٹہ طویل ہو جاتا ہے کیونکہ جو سڑک اب موجود ہے وہ تباہ حالی کا شکار ہے۔
شائع 06 مئ 2022 03:45pm
اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے مطابق وادی تیراہ سے تقریباً 80 ہزار افراد اندرونی طور پر بے گھر ہوئے ہیں ـــــ فوٹو فائل
اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے مطابق وادی تیراہ سے تقریباً 80 ہزار افراد اندرونی طور پر بے گھر ہوئے ہیں ـــــ فوٹو فائل

وادی تیراہ میں مستک سے باغ اور باڑہ سے نری بابا تک سڑک پر کام 4 سال گزرنے کے باوجود ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا ۔

آج نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سڑک پر کام کا افتتاح کیا تھا لیکن ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی۔

اس کے ساتھ ہی 110 کلومیٹر طویل سڑک پر کام کو 4 ٹھیکیداروں کے درمیان تقسیم کیا گیا ہے، جنہوں نے بار بار مقامی حکومت کی جانب سے فنڈز جاری نہ ہونے کی شکایت کی ہے۔

مزید براں فاٹا کے انضمام سے قبل اس بات کو یقینی بنایا تھا کہ ٹھیکیداروں کو کام شروع ہونے سے پہلے فنڈز ملیں گے تاکہ سڑک کی تعمیر کا عمل نہیں رک سکے۔

تاہم اب فنڈز کے اجراء اور دیگر محکموں کے مسائل جیسے مسائل اس علاقے کو پریشان کر رہے ہیں اور اس منصوبے کی مالی امداد امریکی امداد سے کی گئی ہے۔

مذکورہ سڑک کے ساتھ کم از کم 7 قبائل آباد ہیں جبکہ ان کا یومیہ سفر کم از کم ایک گھنٹہ طویل ہو جاتا ہے کیونکہ جو سڑک اب موجود ہے وہ تباہ حالی کا شکار ہے۔

خیال رہے کہ سڑک پر دھول کے سبب آلودگی بہت زیادہ ہوتی ہے، جس سے مقامی آبادی کی صحت متاثر ہوتی ہے جبکہ لوگوں نے احتجاج کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے مطابق وادی تیراہ سے تقریباً 80 ہزار افراد اندرونی طور پر بے گھر ہوئے کیونکہ اس علاقے میں 2013 میں 2 عسکریت پسند گروپوں کے درمیان شدید لڑائی ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ سڑک کی تعمیر سیاحت کو فروغ دے گی کیونکہ خوبصورت وادی تک رسائی ابھی مشکل ہے۔

علاوہ ازیں اس سڑک کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ اورکزئی اور کرم کو ایک دوسرے سے جوڑے گی، جس سے لوگوں کے درمیان سفر کرنا آسان ہو جائے گا۔

KPK

KPK govt

Fata