ٹھٹھہ: پانی کی قلت کیخلاف دھرنا، نیشنل ہائی وے بلاک
ٹھٹھہ: ٹھٹھہ میں پانی کی قلت کے خلاف مقامی لوگوں نے نیشنل ہائی وے بلاک کرکے احتجاجی دھرنا دیا۔
مظاہرین نے ضلع میں پانی کی قلت کے خلاف نعرے لگائے اور شکایت کی کہ نہریں خشک ہیں اور پینے اور فصلوں کیلئے پانی دستیاب نہیں ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ریاض شاہ شیرازی نے مظاہرین سے مذاکرات کیے جس کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کیا اور حکومتی اہلکار کی یقین دہانی کے بعد شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت کی اجازت دی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے قبل ازیں وزیر آبپاشی کو ہدایت کی کہ وہ مسئلہ حل کرنے کیلئے مظاہرین سے مذاکرات کریں۔
انہوں نے وزیر پر زور دیا کہ وہ ٹھٹھہ میں زرعی پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیے اقدامات کریں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’سندھ کو مجموعی طور پر پانی کی قلت کا سامنا ہے‘‘ اور سسٹم میں دستیاب پانی کی منصفانہ تقسیم کا مطالبہ کیا۔ علاوہ ازیں سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے وفاقی حکومت سے سندھ کو آبپاشی کا پانی فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے وفاقی حکام سے سندھ میں پانی کی قلت کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کو آبپاشی کے ساتھ ساتھ پینے کے پانی کی بھی قلت کا سامنا ہے۔
ملک کی زرعی معیشت میں سندھ کا کلیدی کردار ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ایک معیشت جو پہلے ہی سنگین چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہے اسے مزید مسائل سے نمٹنے کی ضرورت ہوگی۔
پانی کی کمی نے زرعی فصلوں اور پھلوں کے باغات کو متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان پریشان ہیں کہ فصلوں کی پیداواری لاگت کیسے پوری کی جائے۔
شرجیل میمن نے حکومت پر زور دیا کہ وہ دریائی پانی کی تقسیم کے معاہدے 1991 پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
Comments are closed on this story.