Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

میہڑ میں آتشزدگی پر وزیراعلیٰ نے ڈی سی دادو برطرف، ڈی ایچ او اور اے سی کو معطل کردیا

تحقیقات کی روشنی میں وزیراعلیٰ سندھ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر (ڈی ایچ او) عبدالحمید شیخ اور اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) مہر فہیم لاکھیر کو واقعے سے متعلق بروقت جواب نہ دینے پر عہدے سے معطل کردیا ہے۔
شائع 23 اپريل 2022 10:56pm
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گاؤں فیض محمد دریانی چانڈیو، تحصیل میہڑ میں آتشزدگی کے واقعے پر ایکشن لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ کمشنر (ڈی سی) دادو کو عہدے سے برطرف جبکہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر (ڈی ایچ او) اور اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) کو معطل کردیا۔

خیال رہے کہ 17 اپریل کی شب 9 بجے ضلع دادو کے گاؤں فیض محمد چانڈیو میں پُر اسرار طور پر آگ بھڑک اٹھی تھی اور آدھے گھنٹے کے دورانیے میں بے قابو آگ نے پورے گاؤں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا جس کے باعث اس واقعے میں 50 سے زائد مکانات راکھ، 160 مویشی ہلاک اور 9 بچے جاں بحق ہوگئے تھے۔

ہولناک واقعے کے اگلے روز وزیراعلیٰ سندھ نے ذاتی طور پر آتشزدگی کی لپیٹ میں آنے والے گاؤں کا دورہ کیا اور متاثرینِ اہلِ خانہ کے لیے معاوضے کا اعالان کیا جبکہ مراد علی شاہ نے سیکریٹری داخلہ کے ماتحت واقعے کی تحقیقات کا بھی حکم دیا۔

تحقیقات کی روشنی میں وزیراعلیٰ سندھ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر (ڈی ایچ او) عبدالحمید شیخ اور اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) مہر فہیم لاکھیر کو واقعے سے متعلق بروقت جواب نہ دینے پر عہدے سے معطل کردیا ہے۔

مراد علی شاہ نے سید مرتضی شاہ کو نئے ڈپٹی کمشنر دادو تعینات کرتے ہوئے انہیں متاثرین کی فوری بحالی اور فلاح و بہبود کے حوالے سے مؤثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

CM Sindh

fire incident