Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی کے قائد اعوان منتخب

اجلاس میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کی گئی جس میں ن لیگ کے حمزہ شہباز 197 ووٹ لیکر اسمبلی کے 21ویں قائدِ اعوان منتخب ہوئے۔
اپ ڈیٹ 16 اپريل 2022 09:32pm
فوٹو — اسکرین گریب
فوٹو — اسکرین گریب

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما و وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز 197 ووٹ لیکر 21ویں وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے ہیں۔

ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کی زیرِ صدرات پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا جس میں قائدِ اعوان کو منتخب کرنے کے لیے حمزہ شہباز اور پرویز الہیٰ کے درمیان ووٹنگ ہوئی اور ووٹنگ کی گنتی مکمل ہونے کے بعد دوست مزاری نے نو منتخب وزیراعلیٰ کا اعلان کیا۔

ایوان میں نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 2 ہفتوں سے قوم ایک ہیجانی کیفیت میں مبتلا رہی، ایک طرف سےحملے ہوئے اور پھر اجلاس ملتوی کردیا گیا، تاریخ کبھی کسی کو معاف نہیں کرتی، یہ حملہ ڈپٹی اسپیکر پر نہیں ایوان پر ہے اور آج انہوں نے بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے چین کو ناراض کیا، خارجہ پالیسی میں ان کی انا آڑے اگئی، سابق وزیراعظم نے کہا کہ آلو اور ٹماٹر کے لیے وزیراعظم نہیں بنا، تو کیا آپ کو بادشاہ بنانے کیلئے منتخب کیا گیا تھا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ 2018 میں گروتھ ریٹ8.5 فیصد تھا جو صفر پر آ گیا، مہنگائی کی شرح ہمارے دور میں 3 فیصد پر تھی جو ان کے دور میں 12 فیصد پر آ گئی، یہ سب برطانوی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے اور انہوں نے آئی ایم ایف کے پاس بھی نہیں جانا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آج پھر آئین و قانون کا مذاق اڑایا گیا، آج جمہوریت اور ایوان میں موجود تمام اراکین کی فتح ہوئی ہے، 2018 میں ہمارا الیکشن دھاندلی کےذریعے چوری کیاگیا تھا، جہانگیر ترین اور علیم خان نے جیلیں کاٹیں جبکہ بے بنیاد مقدمے بنائے گئے تھے۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 5 گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کی گئی جس میں ن لیگ کے حمزہ شہباز 197 ووٹ لیکر اسمبلی کے قائدِ اعوان منتخب ہوئے جبکہ پی ٹی آئی اور ق لیگ کے اراکین کی جانب سے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کے تحت پرویز الہیٰ ایک بھی ووٹ حاصل نہ کرسکے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے گنتی شروع کردی گئی جس میں حمزہ شہباز اور پرویز الہیٰ کے درمیان مقابلہ جاری ہے۔ ایوان میں موجود حکومتی اراکینِ پارلیمنٹ غدار غدار کے نعرے لگاتے رہے اور پھر اسمبلی سے واک آؤٹ بھی کر گئے۔

اس سے قبل دوست مزاری کے اسمبلی پہنچنے پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے اراکین اسمبلی اسپیکر کے ڈائس پر دھاوا بول دیے، ان کی سیکیورٹی نے انہیں حملے سے بچانے کی کوشش کی لیکن صوبائی ارکان اسمبلی نے ڈپٹی اسپیکر پر حملہ جاری رکھا۔

Punjab CM

voting