پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، ارکان اسمبلی لوٹے لے کر آگئے
لاہور: پنجاب اسمبلی میں اس وقت ہنگامہ آرائی کی گئی جب حکومتی ایم پی ایز نے ڈپٹی سپیکر دوست مزاری کے خلاف احتجاج کیا اور لوٹے پھینکے اور ان کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ارکان اسمبلی کے حملے کے سے سیکیورٹی گارڈز نے دوست محمد مزاری کو بچالیا۔
دوست مزاری کے اسمبلی پہنچنے پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے اراکین اسمبلی اسپیکر کے ڈائس پر دھاوا بول دیے، ان کی سیکیورٹی نے انہیں حملے سے بچانے کی کوشش کی لیکن صوبائی ارکان اسمبلی نے ڈپٹی اسپیکر پر حملہ جاری رکھا۔
دوسری جانب اسمبلی کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطاء اللہ تارڑ نے آئی جی پنجاب سے آرڈر یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ایوان کی سجاوٹ میں خلل نہیں ڈالا، ہم امن سے رہیں گے لیکن برائے مہربانی یہ افراتفری یہاں بند کرو۔
انہوں نے چوہدری پرویز الٰہی پر غنڈہ گردی کرنے کا الزام لگایا۔
تارڑ نے ایسے ارکان اسمبلی کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کیا جنہوں نے ایوان میں بدمزگی پیدا کی۔
انہوں نے کہا کہ "ان قانون سازوں کو ایوان سے برخاست کیا جانا چاہئے جنہوں نے ڈپٹی اسپیکر کے ساتھ بدتمیزی کی اور لوگوں پر تشدد کیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ خواتین ایم پی اے کو بھی نقصان پہنچائیں گے، انہوں نے اس واقعے کو "جمہوریت کیلئے سیاہ ترین دن" قرار دیا۔
یاد رہے کہ نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے آج طلب کیا گیا پنجاب اسمبلی کا اجلاس موخر کر دیا گیا ہے۔
عدالت کی جانب سے جمعہ کو ڈپٹی سپیکر کو 16 اپریل کو الیکشن کرانے کا حکم دینے کے بعد اجلاس صبح 11:30 بجے ہونا تھا۔
دوسری جانب اپوزیشن ارکان کی جانب سے پرویزالہی پر تشدد کیا گیا، تشدد کے باعث پرویز الہی زخمی ہوگئے۔
جبکہ حکومتی ارکان اور پولیس پرویزالہی کو باہرلے گئے، جس کے بعد ان کو طبی امداد دی گئی۔
Comments are closed on this story.