لاہور: عدالت نے حافظ سعید کو 31 سال قید کی سزا سنادی
لاہور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزام میں 31 سال قید کی سزا سنادی ہے۔
تفصیلات کے مطابق حافظ سعید کو دو مقدمات میں متعدد خلاف ورزیوں کا قصوروار پایا گیا تھا لیکن فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس کی موجودہ قید اور اس کی سزا کے ساتھ ساتھ چلنے والے اس حقیقت کے پیش نظر نئے فیصلے میں کتنی جیل ہوگی۔
عدالت نے 7 اپریل کے ایک حکم نامے میں کہا کہ حافظ محمد سعید کو سنائی گئی سزائیں اس کیس کے ساتھ ساتھ چلتی ہیں۔
لشکر طیبہ گروپ کا بانی حافظ سعید پہلے ہی جیل میں ہے اور 2020 میں اس طرح کے متعدد الزامات میں مجرم پایا گیا تھا۔
حافظ سعید کو گزشتہ ایک دہائی کے دوران کئی بار گرفتار اور رہا کیا جا چکا ہے، وہ عسکریت پسندی میں ملوث ہونے کی تردید کرتا ہے۔
امریکہ نے اس کی سزا کا باعث بننے والی معلومات کے لیے 10 ملین ڈالر کے انعام کی پیشکش کی تھی۔
تازہ ترین سزا اس وقت سنائی گئی ہے جب پاکستان عالمی واچ ڈاگ، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ذریعے بلیک لسٹ کرنے سے بچنے کی کوشش کرتا ہے، جو غیر قانونی مالی اعانت سے نمٹنے کے لیے ملک کی صلاحیت کا جائزہ لیتی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان 2018 سے واچ ڈاگ کی "گرے لسٹ" میں ہے۔
Comments are closed on this story.