Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

فوج کو فوری طور پر اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہئے: مولانا فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جمہوریت کے گلے پر چھرا پھیرا ہے، یہ مذہبی بننے کی کوشش کرتا ہے لیکن لفظ 'روحانیت' نہیں بول سکتا، آرمی چیف یا اسٹیبلشمنٹ اسے بطور وزیراعظم تسلیم نہ کرے کیونکہ اب وہ ملک کا وزیراعظم نہیں ہے۔
اپ ڈیٹ 06 اپريل 2022 01:36am

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ جرنلز کیوں خاموش بیٹھے ہیں، فوج کو فوری طور پر اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہئے۔

مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر اداروں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جرنلز کیوں خاموش بیٹھے ہیں، فوج کو فوری طور پر اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہئے، میں پھر کھل کر بولوں گا، کوئی یہ تصور نہ کرے کہ وہ ماورائے کائنات ہے اور میں پاکستان پر کسی سے سمجھوتا نہیں کرتا نا جمہوریت یا اسلام پر کسی کے ساتھ سمجھوتا کروں گا۔

ایک بیان میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہوں نے عمران خان کو ایک اثاثے کے طور پر رکھنا ہے،تاکہ پھر کسی جمہوریت کیخلاف اسے استعمال کرسکیں ورنہ فارن فنڈنگ کیس کیوں نہیں سنایا جاتا، کیونکہ ان کی نیوٹریٹلی مشکوک ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کوئی نظریہ ضرورت قبول نہیں ہوگا، نظریہ ضرورت والے ججز کا نام آج کالی سیاہی سے لکھا جارہا ہے، اب جو ہوگا عام معمول کے احتجاج سے بڑھ کر بہت تباہ کن ہوگا اور عدم اعتماد کے بعد ہی نیا وزیراعظم آئے گا۔

پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ اب بھی اداروں میں کچھ لوگ ہیں جو سازش میں ملوث ہیں، ہمیں انکا نام لینے پر مجبور نہ کیا جائے، ہم نے بین الاقوامی قوتوں کیلئے پاکستان کو بیس کیمپ بنایا ہے جو کہ سب کچھ صدارتی طرز حکومت میں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جمہوریت کے گلے پر چھرا پھیرا ہے، یہ مذہبی بننے کی کوشش کرتا ہے لیکن لفظ 'روحانیت' نہیں بول سکتا، آرمی چیف یا اسٹیبلشمنٹ اسے بطور وزیراعظم تسلیم نہ کرے کیونکہ اب وہ ملک کا وزیراعظم نہیں ہے۔

اس کے علاوہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں جب مذہب کی بات کروں گا تو وہ کارڈ ہوگا، میرے اعصاب جواب دے چکے ہیں اب میں انارکی کو نہیں روک سکتا، تم نے پاکستان میں وہ سب کچھ کیا جو امریکا چاہتا تھا اور اب ہم ہم شفاف الیکشن میں جائیں گے۔

PDM

imran khan

Vote of No Confidence