وہاڑی: 16 سالہ لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا
نام نہاد غیرت کے نام پر قتل کے ایک اور واقعے میں ایک 16 سالہ لڑکی کو اس کے چچا نے قتل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق نوعمر لڑکی گھر سے بھاگ گئی تھی تاہم چند روز بعد رشتہ داروں کی مداخلت سے اس کو واپس لایا گیا۔
کل رات واپسی پر لڑکی کے چچا، جس کی شناخت رئیس کے نام سے ہوئی، نے اس پر فائرنگ کردی، جس کے بعد وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی جبکہ ملزم موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور لاش کو قانونی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً 1000 خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا جاتا ہے، جنہیں ’ناقابل قبول‘ محبت بھرے تعلقات، جسمانی یا سائبر صنفی جگہوں کی خلاف ورزی، لباس اور زبان میں ڈھٹائی یا بداخلاقی کی بنیاد پر قتل کیا جاتا ہے۔
ایسے ہی ایک انتہائی اہم کیس میں سوشل میڈیا سٹار قندیل بلوچ کو اس کے بھائی نے 2016 میں گلا دبا کر قتل کر دیا تھا۔ بھائی نے سوشل میڈیا پر اس کے مشتعل رویے کو "ناقابل برداشت" قرار دیا۔
اس کو قندیل بلوچ کا گلا گھونٹنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
تاہم، عدالت نے فروری 2021 میں اسے "غیرت کے نام پر قتل" قرار دینے کے بعد رہا کر دیا۔
Comments are closed on this story.