طالبان حکام نے غیر ملکی میڈیا نشریات پر پابندی عائد کردی
کابل: طالبان حکومت نے ملک میں نامور میڈیا ادارے بشمول بی بی سی، وائس آف امریکا اور ڈی ڈبلیو کی نشریات پر پابندی عائد کردی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کا اپنی ایک رپورٹ میں کہنا ہے کہ طالبان حکومت نے ہمارے نیوز بلیٹن کو نشر نہ کرنے کا حکم دیا ہے جوکہ ہنگامہ خیز حالات کے دوران افغان شہریوں کے لیے ایک تشویشناک پیش رفت ہے۔
بی بی سی نے مزید کہا کہ 60 لاکھ سےزائد افغان شہری ادارے کی آزاد اور غیر جانبدارانہ صحافت کا استعمال کرتے ہیں، انہیں اس رسائی سے محروم نہیں کرنا چاہیے۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ افغانستان کی اطلاعات و نشریات اور ثقافتی امور کی وزارت کے ایک ترجمان عبد الحق حماد نے ان اطلاعات کی تصدیق کی ہے۔
اس معاملے پرطالبان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے ٹی وی پر نشر کردہ مواد پر طالبان کا کوئی کنٹرول نہیں کہ کس رپورٹر نے کیسا لباس پہن رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض اوقات غیر ملکی ایسا مواد نشر کرتا ہے جو افغانستان کے مذہبی اور ثقافتی عقائد اور قومی مفادات کے خلاف ہوتا ہے لہٰذا ان چیلنز پر نشر ہونے والے پروگراموں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو) کے ڈائریکٹر جنرل پیٹر نے کہا ہےکہ افغانستان میں آزادی صحافت اور اظہار رائے پر بڑھتی ہوئی پابندیاں بہت پریشان کن ہیں۔
Comments are closed on this story.