Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

طالبان حکام نے غیر ملکی میڈیا نشریات پر پابندی عائد کردی

اس معاملے پرطالبان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے ٹی وی پر نشر کردہ مواد پر طالبان کا کوئی کنٹرول نہیں کہ کس رپورٹر نے کیسا لباس پہن رکھا ہے۔
شائع 28 مارچ 2022 11:25pm
فوٹو — لاس اینجلس ٹائمز
فوٹو — لاس اینجلس ٹائمز

کابل: طالبان حکومت نے ملک میں نامور میڈیا ادارے بشمول بی بی سی، وائس آف امریکا اور ڈی ڈبلیو کی نشریات پر پابندی عائد کردی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کا اپنی ایک رپورٹ میں کہنا ہے کہ طالبان حکومت نے ہمارے نیوز بلیٹن کو نشر نہ کرنے کا حکم دیا ہے جوکہ ہنگامہ خیز حالات کے دوران افغان شہریوں کے لیے ایک تشویشناک پیش رفت ہے۔

بی بی سی نے مزید کہا کہ 60 لاکھ سےزائد افغان شہری ادارے کی آزاد اور غیر جانبدارانہ صحافت کا استعمال کرتے ہیں، انہیں اس رسائی سے محروم نہیں کرنا چاہیے۔

میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ افغانستان کی اطلاعات و نشریات اور ثقافتی امور کی وزارت کے ایک ترجمان عبد الحق حماد نے ان اطلاعات کی تصدیق کی ہے۔

اس معاملے پرطالبان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے ٹی وی پر نشر کردہ مواد پر طالبان کا کوئی کنٹرول نہیں کہ کس رپورٹر نے کیسا لباس پہن رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بعض اوقات غیر ملکی ایسا مواد نشر کرتا ہے جو افغانستان کے مذہبی اور ثقافتی عقائد اور قومی مفادات کے خلاف ہوتا ہے لہٰذا ان چیلنز پر نشر ہونے والے پروگراموں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو) کے ڈائریکٹر جنرل پیٹر نے کہا ہےکہ افغانستان میں آزادی صحافت اور اظہار رائے پر بڑھتی ہوئی پابندیاں بہت پریشان کن ہیں۔

Media

Taliban

Afghans

BBC