اسرائیلی وزیراعظم کا حوثیوں کے حملوں پر سعودی عرب سے افسوس کا اظہار
یروشلم: اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے سعودی عرب پر حوثیوں کے ہولناک حملے کے بعد مملکت سے اپنے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے ٹویٹر پر پیغام میں لکھا کہ "ریاست اسرائیل ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے ہولناک حملے کے بعد مملکت سعودی عرب سے اپنے دکھ کا اظہار کرتی ہے۔"
اس سے قبل جمعہ کو حوثی ڈرون اور میزائل حملوں کی لہر نے سعودی اہداف کو نشانہ بنایا، جس میں ایک آئل پلانٹ بھی شامل ہے جو جدہ میں فارمولا ون ریس کے قریب آگ میں تبدیل ہو گیا تھا۔
تاہم وزیراعظم بینیٹ نے اسرائیل کے ان خدشات کا بھی اعادہ کیا کہ امریکہ 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر ایران کے عسکری ونگ اسلامی انقلابی گارڈ کور کے اپنے "دہشت گرد گروپ" کا عہدہ ہٹا دے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ ٹوئٹ میں کہا "یہ حملہ اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ ایران کی علاقائی جارحیت کی کوئی حد نہیں ہے اور ایران کی (اسلامی انقلابی گارڈ) کو دہشت گردی کی فہرست سے نکالے جانے کی تشویش کو تقویت ملتی ہے"۔
حوثی باغیوں کا 3 دن کے لیے جنگ بندی کا اعلان
یمن کی حوثی ملیشیا نے ہفتے کے روز کہا کہ وہ سعودی عرب پر میزائل اور ڈرون حملے 3 دن کے لیے معطل کر رہے ہیں۔
حوثی باغیوں کے سیاسی دفتر کے سربراہ مہدی المشاط نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں کہا کہ اگر عرب اتحاد فضائی حملے بند کر دے اور بندرگاہی پابندیاں ہٹا دے تو یہ ایک پائیدار عزم ہو سکتا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی ساحلی شہر جدہ میں آرامکو کے پیٹرول ڈسٹری بیوشن اسٹیشن میں لگی آگ کو بجھانے کی کوششیں ہفتے کو بھی جاری رہیں جس کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا۔
اس سے قبل دو دن تک جاری رہنے والی اس نایاب ملاقات کا باضابطہ مقصد "خطے میں امن کو فروغ دینا" ہے، لیکن یہ ایران کے بارے میں مشترکہ علاقائی خدشات کے بارے میں ایک اتحاد کی عکاسی بھی کرتا ہے۔
Comments are closed on this story.