Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پنجاب میں ایک ہزار حاملہ خواتین سمیت 80ہزار سے زائد بچے ہلاک، سرکاری رپورٹ

رپورٹ میں اعلیٰ حکام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ "یہ تشویشناک اعداد و شمار ہیں، جو پروجیکٹ ٹیم اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی فوری اور سنجیدہ توجہ کے متقاضی ہیں۔
شائع 25 مارچ 2022 10:47am
رپورٹ میں بتایا کہ معیار کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے ــ فائل فوٹو
رپورٹ میں بتایا کہ معیار کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے ــ فائل فوٹو

لاہور: سرکاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2021 کے دوران پنجاب کے بنیادی صحت یونٹس اور دیہی مراکز صحت میں 1000 حاملہ خواتین اور 88,000 سے زائد نوزائیدہ اور 5 سال سے کم عمر کے بچے موت کے منہ میں چلے گئے۔

پنجاب حکومت کے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے انٹیگریٹڈ ری پروڈکٹو میٹرنل نیو بورن، چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن پروگرام پر تیار کی گئی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بی ایچ یوز اور آر ایچ سیز میں بچوں کی کل 88,021 اموات میں سے 62,813 مردہ بچے تھے۔

تاہم رپورٹ میں اعلیٰ حکام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ "یہ تشویشناک اعداد و شمار ہیں، جو پروجیکٹ ٹیم اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی فوری اور سنجیدہ توجہ کے متقاضی ہیں۔

مزید براں پروگرام پنجاب حکومت کی جانب سے ابتدائی سطح پر صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات پر شروع کیا گیا تھا تاکہ زچہ، نوزائیدہ اور بچوں کی بیماری اور شرح اموات کو کم کی جاسکے۔

اس کے ساتھ ہی خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کو فروغ دیا جا سکے اور خواتین اور بچوں کی غذائیت کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔

واضح رہے کہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پورے صوبے میں نیوٹریشن پروگرام کے تحت صحت کی سہولیات اور کمیونٹی کی سطح پر خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔

punjab

Punjab Health Department