منحرف ارکان کی تعداد ’’45‘‘ تک پہنچ گئی، احمد حسین دہر
پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی احمد حسین دہر نے دعویٰ کیا ہے کہ حکمراں جماعت میں منحرف ارکان پارلیمنٹ کی تعداد ’’45‘‘ تک پہنچ گئی ہے۔
احمد حسین دہر کا کہنا تھا کہ تقریباً 4 وزراء اس گروپ میں شامل ہونے والے تھے لیکن ’’کچھ وجوہات‘‘ کی بنا پر اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئے۔
قومی اسمبلی کے حلقے این اے 154 ملتان سے منتخب ایم این اے احمد حسین دہر جو کہ حکمراں جماعت کے 13 منحرف ارکان پارلیمنٹ میں سے ایک ہیں، جنہوں نے اتوار کو آج نیوز کے ٹی وی شو روبارو ود شوکت پراچہ کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ انکشافات کیے ہیں۔
تاہم پی ٹی آئی نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں سندھ ہاؤس میں قیام پر احمد حسین دہر سمیت تمام مخالفین کو شوکاز نوٹس بھیجا اور ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے حکمراں جماعت نے جواب نہ ملنے پر انہیں پارٹی رکنیت سے محروم کرنے کی تنبیہ بھی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں 45 ا منحرف ارکان ہیں، میں ان سے ملا ہوں اور وہ کہتے ہیں کہ ان کی توہین کی گئی ہے تاہم پہلے یہ 35 تھے۔
انہوں نے کہا کہ تمام 45 ارکان نے مجھ سے اپنی مشکلات شیئر کر رہے تھے لیکن مجھے بتایا کہ وہ آخری وقت پر فیصلہ کریں گے۔
وزراء کے آنے کے بارے میں افواہوں پر انہوں نے کہا کہ "2 سے 4 وزراء تھے لیکن اب وہ کچھ وجوہات کی بناء پر پیچھے ہٹ کر پی ٹی آئی میں واپس آگئے ہیں۔
مزید کہا کہ ہوسکتا ہے کہ انہیں حکومت کی طرف سے دھمکی دی گئی ہو اور ان کی خامیوں سے خبردار کیا گیا ہو۔
منحرف رکن نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے ان کے ہم خیال رہنماؤں کو 3 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز کی پیشکش کی، انہیں پارٹی میں واپس آنے کو کہا ہے۔
تاہم احمد حسین نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ ایسی تمام رقم کو فوڈ سبسڈی پر موڑ دیں۔
Comments are closed on this story.