پاکستان میں ورلڈ ہیپی نیس انڈیکس میں 7 پوائنٹس کی بہتری آئی ہے: وزیر خزانہ
اسلام آباد: وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پاکستان میں عالمی خوشی کے انڈیکس میں سات پوائنٹس کی بہتری آئی ہے جو ملک کی بہتر معاشی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔
اسلام آباد میں پریس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی خوشی کے انڈیکس میں شمار کیے گئے عوامل سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان نے جی ڈی پی، متوقع عمر کی سطح، سخاوت، سماجی تحفظ کے پروگرام اور بدعنوانی کے بارے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے متعدد معاشی اقدامات کی وجہ سے ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر صرف 545 ملین ڈالر رہ گیا ہے جو کہ ہمارے اقتدار میں آنے سے پہلے 20 ارب ڈالر سے زیادہ تھا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کی درآمدات کم ہو رہی ہیں جبکہ خدمات کی برآمدات سمیت برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اس کے علاوہ بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ میں بھی 8.2 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ رواں مالی سال کے اختتام پر ملک کی مجموعی شرح نمو پانچ سے اوپر رہے گی۔
اس سے قبل وزیر خزانہ شوکت ترین نے زندگی گزارنے کی لاگت کا انڈیکس شیئر کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان دنیا کے 139 ممالک میں کس طرح سب سے کم مہنگا ہے۔
ٹویٹر پر شوکت ترین نے زندگی گزارنے کے اخراجات کے انڈیکس گراف کو شیئر کیا جس میں پاکستان کو سب سے کم مہنگا ملک دکھایا گیا، 139 ممالک میں سے آخری درجہ بندی ان کے رہنے کے اخراجات کے حساب سے کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ ایک چار رکنی خاندان کو پاکستان میں اپنے رہنے کے اخراجات کے لیے 171,783 روپے کی ضرورت ہوگی، جو کہ ایک خاندان کے لیے امریکہ میں درکار اخراجات سے 71.52 فیصد کم ہے۔
Comments are closed on this story.