یوکرین: امریکا نے چین کو روس کی مدد کرنے سے خبردار کر دیا
امریکا کا کہنا ہے کہ اگر چین نے روس کی یوکرین پر حملے میں مدد کی تو اس کو سخت "نتائج" کا سامنا کرنا پڑے گا۔
چینی وزارت خارجہ نے اس الزام کو امریکا کی جانب سے غلط معلومات قرار دیا۔
بی بی سی کے مطابق امریکا اور چین کے اعلیٰ حکام روم میں ملاقات کی تیاری کر رہے ہیں۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے واشنگٹن حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس نے حالیہ دنوں میں چین سے خاص طور پر ڈرون سمیت فوجی سازوسامان کی درخواست کی ہے۔
سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ وہ براہ راست نجی طور پر بیجنگ سے بات کر رہے ہیں کہ بڑے پیمانے پر پابندیوں سے بچنے کی کوششوں یا روس کو ان کی پشت پناہی کرنے کے بالکل خراب نتائج ہوں گے"۔
انہوں نے کہا کہ ہم چین کو آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دیں گے اور دنیا کے کسی بھی ملک کو ان اقتصادی پابندیوں سے روس کے لیے لائف لائن بننے نہیں دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب کہ امریکا کا خیال ہے کہ چین اس بات سے آگاہ تھا کہ روسی رہنما ولادیمیر پوٹن حملے سے پہلے "کچھ منصوبہ بندی" کر رہے تھے، بیجنگ "شاید اس کی مکمل حد کو نہیں سمجھ سکا"۔
جبکہ اس کے جواب میں بیجنگ میں وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا کہ امریکا غلط معلومات پھیلا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کا موقف ہمیشہ یکساں رہا ہے اور چین مذاکرات کو فروغ دینے میں تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔
مسٹر سلیوان پیر کو روم میں چین کے اعلیٰ فیصلہ ساز ادارے پولیٹ بیورو کے رکن اور مرکزی خارجہ امور کمیشن کے سربراہ یانگ جیچی سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک امریکی عہدیدار کو اس حوالے سے بتایا ہے کہ ملاقات کے دوران مسٹر سلیوان اس کے نتائج اور روس کی حمایت بڑھانے کی صورت میں چین کو تنہائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
چین نے اب تک اس حملے کے لیے روس کی مذمت کرنے سے گریز کیا ہے اور کہا ہے کہ ماسکو کے "جائز سیکورٹی خدشات" کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔
لیکن اسی وقت بیجنگ نے یوکرین کی خودمختاری کے لیے "غیر متزلزل حمایت" کا اظہار کیا ہے۔
Comments are closed on this story.