Aaj News

پیر, نومبر 18, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

امریکا عراق کو میزائل دفاعی صلاحیت حاصل کرنے میں مدد کیلئے کام کر رہا ہے، وائٹ ہاؤس

جیک سلیوان نے کہا امریکا اپنے لوگوں، مفادات اوراتحادیوں کے دفاع کے لیے جو کچھ بھی کرنا پڑے گا کریں گے۔
اپ ڈیٹ 14 مارچ 2022 02:02pm
سی سی ٹی وی فوٹیج اسکرین ساٹ
سی سی ٹی وی فوٹیج اسکرین ساٹ

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ امریکا نے عراق کے کرد علاقائی دارالحکومت اربیل پر ایران کے بیلسٹک میزائل حملے کی مذمت کرنے کے ساتھ ہی عراق کو میزائل کی دفاعی صلاحیت حاصل کرنے میں مدد کرنے کیلئے کام کر رہا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جیک سلیوان نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے "Face the Nation" کے ساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ "امریکا بالکل واضح کررہاہے کہ ہم اپنے لوگوں، مفادات اور اتحادیوں کے دفاع کیلئے جو کچھ بھی کرنا پڑے گا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عراقی حکومت اور عراقی کردستان میں حکومت کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں جبکہ جزوی طور پر انہیں میزائل کی دفاعی صلاحیتوں کو حاصل کرنے میں مدد کریں تاکہ وہ اپنے شہروں میں اپنا دفاع کر سکیں۔

جیک سلیوان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ دفاعی صلاحیتیں اپنے شہروں میں اپنا دفاع کرنے کے قابل ہوں۔"

ان کا کہنا تھا کہ "ہم اس حملے کے لیے ایران کی مذمت کرتے ہیں تاہم ابھی تک اس بارے میں معلومات اکٹھا کر رہے ہیں کہ ہدف کیا تھا۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ ہم اس وقت کیا جانتے ہیں کہ کوئی امریکی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا گیا جبکہ حملے سے کسی امریکی کو بھی نقصان نہیں پہنچا ہے۔"

اس سے قبل اتوار کو عراق کے خود مختار کردستان علاقے کی سیکیورٹی فورسز نے اعلان کیا تھا کہ "درجن بیلسٹک میزائلوں" نے اربیل کو نشانہ بنایا، جس میں زیر تعمیر امریکی قونصل خانے بھی شامل ہے، جس سے نقصان پہنچا لیکن کوئی بڑا جانی نقصان نہیں ہوا۔

ایرانی پاسداران انقلاب نے اس حملے کا دعویٰ کیا ہے جس کے بارے میں ان کے بقول اربیل میں اسرائیلی "اسٹریٹیجک مراکز" کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

اس سے قبل اربیل پر حملہ ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے گزشتہ منگل کو اعلان کیا گیا تھا کہ شام میں اسرائیلی حملے میں اس کے 2 ارکان ہلاک ہو گئے جبکہ بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کیا۔

Iraq

USA