امریکی قانون سازوں کا پاکستان پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ
امریکی قانون ساز نے پاکستان کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست قرار دینے کا مطالبہ کردیا۔
امریکی کانگریس کے رکن کی جانب سے پاکستان کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا ملک قرار دینے کے مطالبے کے ساتھ ہی 2 دیگر نے امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر مسعود خان کے کشمیری اور پاکستانی گروپوں کے ساتھ مبینہ روابط کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان پر پابندی کے متعلق بل پیش کرنے والے سکاٹ پیری ہیں، جو پنسلوانیا سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن کانگریس مین ہیں۔
ان کی طرف سے پیش کردہ بل میں "اسلامی جمہوریہ پاکستان کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست کے طور پر نامزد کیا گیا ہے جبکہ دیگر مقاصد کیلئے استعمال ہونے والی ریاست قرار دیا ہے تاہم یہ بل امریکی ایوان کی کمیٹی برائے خارجہ امور کو بھیجا گیا ہے۔
مجوزہ پابندیوں میں غیر ملکی امداد پر پابندیوں کے ساتھ ہی دفاعی برآمدات اور فروخت پر پابندی، دوہری استعمال کی اشیاء کی برآمد سمیت متفرق مالی اور دیگر پابندیاں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ دوسرے قانونن سازوں نے دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست (پاکستان) کے ساتھ تجارت کرنے والے افراد اور ممالک کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اب تک 4 ممالک کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاستوں کی فہرست میں شامل ہیں،جس میں کیوبا، شمالی کوریا، ایران اور شام شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.