Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

منشیات کیس: چیک ماڈل نے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چیک...
شائع 03 مارچ 2022 02:10pm
Photo: AFP/FILE
Photo: AFP/FILE

رپورٹ: آصف نوید

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چیک ماڈل ٹریزا ہلسکووا سے متعلق کیس میں دو ہفتوں میں جواب دینے کا حکم دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ماڈل ٹریزا، جسے گزشتہ سال منشیات اسمگلنگ کیس میں بری کر دیا گیا تھا، انہوں نے اپنے ملک واپس جانے کی درخواست دائر کی ہے کہ وہ اپنے ملک واپس جانا چاہتی ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی جس میں ہلسکووا نے عدالت سے اپنے پاسپورٹ اور دیگر مواد کی درخواست کی تاکہ وہ اپنے ملک واپس آسکیں۔

چیک ماڈل کی جانب سے دلائل پیش کرتے ہوئے ایڈووکیٹ سیف الملوک نے عدالت کو بتایا کہ وزارت نے ان کی موکل کی ملک واپس جانے کی درخواست مسترد کردی ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ میں درخواست کیوں دائر نہیں کی گئی جس نے ماڈل کو سزا سنائی تھی اور بعد میں اسے بری کر دیا تھا، ایڈووکیٹ ملوک نے کہا کہ یہ کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کیا گیا کیونکہ وزارت داخلہ اسلام آباد میں ہے۔

کسٹم حکام نے 25 سالہ ہلسکووا کو جنوری 2018 میں نو کلو گرام ہیروئن کی سمگلنگ کے الزام میں لاہور ایئرپورٹ پر گرفتار کیا تھا۔

چیک ماڈل متحدہ عرب امارات کیلئے فلائٹ میں سوار ہونے کی کوشش کر رہی تھی، ایئرپورٹ سیکیورٹی نے ان کو منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

ماڈل ٹریزا ہلسکووا نے اصرار کیا کہ کسی نے منشیات کو اس کے سوٹ کیس میں رکھا ہے اور اسے اس کا علم نہیں تھا۔

یاد رہے کہ مارچ 2019 میں لاہور کی ایک ٹرائل کورٹ نے چیک ماڈل ٹریزا ہلسکووا کو 8 سال قید کی سزا سنائی اور اس پر جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق، سیشن عدالت نے ایک شریک ملزم شعیب کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا، جب کہ مقدمے کے تین دیگر شریک ملزمان کو مقدمے کی سماعت کے دوران اشتہاری قرار دے دیا گیا۔

Islamabad High Court

Smuggling

Case