کراچی میں 7,500 اسٹریٹ کرمنلز ضمانتوں پر یا مفرور ہیں : وزیراعلی سندھ کو آگاہی
کراچی: کراچی پولیس چیف نے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کے پیش نظر ایک چونکا دینے والے انکشاف میں بتایا ہے کہ کراچی میں 7500 مجرمان (اسٹریٹ کرمنلز) یا تو ضمانت پر ہیں یا پھر فرار ہیں۔
اس بات کا انکشاف وزیراعلیٰ ہاؤس میں کراچی میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے دوبارہ مجرموں کی ای ٹیگنگ متعارف کرانے کیلئے پولیس پلان کی منظوری دی، جس کے لیے پہلے مرحلے میں ان میں سے 7500 کی نشاندہی کی گئی ہے۔
انہوں نے کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کے حوالے سے گزشتہ اجلاس میں پولیس کو بڑے پیمانے پر گشت شروع کرنے اور اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے احکامات کو جاری کیا۔
پولیس چیف نے شرکاء کو بتایا کہ جنوری سے 28 فروری تک اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف 143 مقابلے کیے گئے جن میں 143 جرائم پیشہ افراد ہلاک اور 147 زخمی ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 1,446 مجرموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ شہر میں پٹرولنگ بڑھا دی گئی ہے اور انٹیلی جنس بیسڈ ٹارگٹڈ آپریشنز بھی کئے جا رہے ہیں۔
پولیس چیف نے انکشاف کیا کہ 7,500 مجرموں کی شناخت کی گئی ہے جو یا تو ضمانت پر ہیں یا پھر باہر ہیں۔
مشیر قانون مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بار بار مجرموں کی ای ٹیگنگ کے لیے قانونی مسودہ تیار کر کے جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے بار بار مجرموں کی ای ٹیگنگ کی تجویز کی باضابطہ طور پر منظوری دی اور اپنے مشیر قانون کو جانچ کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی تاکہ اس پر کابینہ سے بحث اور منظوری دی جاسکے۔
مکرر مجرموں کی ضمانتوں کی منسوخی اور پراسیکیوشن کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے مشیر قانون اور آئی جی کو ہدایت کی کہ وہ معروف وکلاء کے پینل کو شامل کریں۔
وزیراعلیٰ نے پولیس کو ہائی پروفائل کیسز میں قابل پرائیویٹ وکلاء کے ذریعے پراسیکیوشن کا بندوبست کرنے کی بھی ہدایت کی۔
Comments are closed on this story.