Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

نیوز ون کو بند کرنے کا کوئی حکم جاری نہیں کیا، پیمرا

ٹی وی چینل کو کیبل نیٹ ورکس نے قانونی کارروائی مکمل ہونے سے پہلے ہی بند کر دیا تھا۔
شائع 16 فروری 2022 06:52pm
فائل/فوٹو: ڈان نیوز
فائل/فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے واضح کیا کہ ابھی تک نجی ٹی وی چینل نیوز ون کیخلاف کوئی تادیبی کارروائی شروع نہیں کی ہے اور نہ ہی کیبل آپریٹرز کو ٹی وی چینل نیوز ون کو بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔

میڈٰیا رپورٹ رپورٹ کے مطابق ایک ٹاک شو کے دوران وفاقی وزیر کی کارکردگی پر نجی ٹی وی کو گزشتہ ہفتے ’تضحیک آمیز‘ ریمارکس نشر کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

پیمرا کا یہ بیان ان رپورٹس کے دو دن بعد آیا ہے کہ ٹی وی چینل کو کیبل نیٹ ورکس نے قانونی کارروائی مکمل ہونے سے پہلے ہی بند کر دیا تھا۔

ٹی وی چینل اس وقت تنقید کی زد میں آگیا جب پروگرام "جی فار غریدہ" میں وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کے بارے میں تبصرے کیے گئے جبکہ پروگرام میں موجود مہمان وزارت مواصلات کی کارکردگی کے بارے میں بات کر رہے تھے، جو 10 بہترین کارکردگی دکھانے والی وفاقی وزارتوں میں پہلے نمبر پر ہے۔

تاہم اپنے بیان میں پیمرا نے کہا کہ اس نے چینل کے سی ای او کو 15 فروری کو طلب کیا ہے، ٹی وی چینل کے جواب کے بعد ہی کوئی اور کارروائی شروع کی جائے گی۔

قبل ازیں پیمرا نے کہا تھا کہ شو کے دوران کیے گئے ریمارکس پیمرا آرڈیننس 2002 کے بطور (ترمیمی) ایکٹ، 2007 اور الیکٹرانک میڈیا (پروگرامز اور اشتہارات) کوڈ آف کنڈکٹ، 2015 کی کئی شقوں کی سراسر خلاف ورزی ہیں۔

اسی اثنا میں یہ شرط عائد کی گئی کہ چینل کا لائسنس ہولڈر بھی کسی ایسے شخص/ادارے سے معافی مانگنے کا پابند ہے جس کے خلاف کوئی خاص تبصرہ کیا گیا ہو۔

ٹاک شو کی ایک متنازعہ قسط کے بعد پیمرا نے چینل کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ نیوز ون نے یہ شو جمعرات (10 فروری) کو 10 بجے نشر کیا تھا تاہم شام 5 بجے جہاں اینکر اور پینلسٹس نے سعید کو اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازنے کے فیصلے پر سوال اٹھائے اور وفاقی وزیر کے بارے میں کئی تنقیدی اور تضحیک آمیز تبصرے کیے، اس ایوارڈ کے پیچھے ان کی وزارت کی کارکردگی کے علاوہ دیگر عوامل کی نشاندہی کی۔

پیمرا کےنوٹس میں تنقید کی گئی تھی کہ اس طرح کے "غیر پیشہ ورانہ / توہین آمیز ریمارکس" بغیر کسی ادارتی کنٹرول یا وقت میں تاخیر کے طریقہ کار کے نشر کیے گئے تھے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ اس طرح کے ریمارکس نشر کرنے سے "چینل کی ادارتی پالیسی اور گیٹ کیپنگ ٹولز کو اپنائے جانے/عمل میں لانے کی کارکردگی پر شدید تشویش پیدا ہوتی ہے"۔

ریگولیٹری باڈی نے چینل کے سی ای او کو 4 دن کے اندر تحریری جواب دینے کی ہدایت کی تھی جبکہ سی ای او یا کسی مجاز نمائندے کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ منگل کو اسلام آباد میں واقع اس کے ہیڈ کوارٹر میں تحریری جواب کے ساتھ پیش ہوں۔

نوٹس میں متنبہ کیا گیا تھا کہ ’’ عدم تعمیل کی صورت میں لائسنس دہندہ کے خلاف پیمرا قوانین کی متعلقہ دفعات کے مطابق یک طرفہ قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘‘

کن وجوہات پر پیمرا نے نوٹس جاری کیا تھا؟

آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق صحافی غریدہ فاروقی سمیت ان کے مہمان حال ہی میں حکموت کی جانب سے وزارتوں کو اپنے اہداف کے حصول کیلئے دیے گئے ایوارڈز پر بات کر رہے تھے جس میں سعید کی وزارت سرفہرست تھی۔

غریدہ فاروقی نے اپنے شو میں پینل سے پوچھا کہ ان کے خیال میں کیوں مراد سعید کو اعلیٰ مقام سے نوازا گیا ہے؟

جس پر تجزیہ کار محسن بیگ نے وفاقی وزیر کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے ملک بھر میں کم از کم 6 ہزار کلومیٹر سڑکیں بنائی ہیں تاہم بیگ نے کہا کہ انہیں ان سڑکوں کے بارے میں کچھ نہیں معلوم ہے۔

PEMRA