ایک جھوٹی خبر نے عراق کے خلاف جنگ شروع کروائی، امریکی اسکالر
رپورٹ:کامران شیخ
کراچی: امریکی اسکالر پروفیسر ڈاکٹر لی آرٹنر نے انکشاف کیا ہے کہ ایک جھوٹی خبر نے عراق جیسے ملک کے خلاف جنگ شروع کی اور تحقیق کیے بغیر ایک جھوٹی خبر کی اشاعت اور تشہیر نے ایک ملک کو جنگ میں جھونک دیا۔
انہوں نے کہا کہ غلط معلومات اور جھوٹ کو سیاسی ہتھیاروں کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے شعبہ ابلاغ عامہ جامعہ کراچی کے زیر اہتمام اور سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن، گرین وِچ یونیورسٹی اور انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹیڈیز کے اشتراک سے منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی میڈیا کانفرنس بعنوان(میڈیا میں سچائی اور موجودہ رجحانات) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
پروفیسر لی آرٹز نے کہا کہ جھوٹی خبریں لوگوں کو گمراہ کرتی ہیں اور سوشل میڈیا اس میں سرفہرست ہے جس کے تدارک کیلئے کوششیں ناگزیر ہوچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے معلومات کی فراہمی تیز ہوچکی ہے مگر اس کی سچائی کی تصدیق مشکل ہے، دنیا بھر میں چارارب افراد سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں،روزانہ پچاس لاکھ ٹوئٹس پوسٹ جبکہ یوٹیوب پر ایک ارب اور فیس بک پر دس ارب ویڈیوز روزانہ کی بنیاد پر شیئرکی جاتی ہیں جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ سوشل میڈیارابطے کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ کسی بھی خبر کے نشر یا اشاعت کرنے سے پہلے اس کی تحقیق ضروری ہے کہ نشرہونے والی خبر درست ہے یا حقائق کے منافی ہے،لیکن بدقسمتی سے ہمارے یہاں ایسا نہیں ہوتا بلکہ بریکنگ اور ریٹنگ کے دوڑ میں بغیر تصدیق وتحقیق کے خبر نشر یا شائع کردی جاتی ہے اوراس خبر کے ریاست،عام افراد اور ملکی معیشت پر اثرات کو پس پشت ڈال دیا جاتاہے جو لمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کے شعبہ صحافت نے ملک کو بہترین صحافی اور میڈیا پرسنز دیے ہیں اور ملک میں صحافتی شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
رئیسہ کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر نصرت ادریس نے کہا کہ سوشل میڈیا کی آمد اور حیران کن طور پر تیزی سے پھیلنے سے میڈیا کے عام صارف کیلئے سچ اور جھوٹ میں فرق کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
گرین وچ یونیورسٹی کی وائس چانسلر سیما مغل نے کہا کہ جعلی خبریں آج ہم سب کو متاثر کر رہی ہیں، یہاں تک کہ سب سے زیادہ مشہور جمہوریتوں میں، 2016 کے امریکی انتخابات کو سوشل میڈیا پر غلط معلومات کی مہم کے ذریعے روسی اثر و رسوخ کے الزامات سے متاثر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا نے روایتی طور پر غلط معلومات کا مقابلہ کرنے اور صحافتی اخلاقیات پر مبنی ایک باخبر معاشرے کی تشکیل کیلئے سب سے اہم کردار ادا کیا ہے۔
صدرشعبہ ابلاغ عامہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر فوزیہ ناز نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کانفرنس کے اغراض مقاصد پرتفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو جھوٹی اور بے بنیاد خبروں کو پھیلانے اور اس کی تشہیر اور اشاعت کے منفی اثرات سے آگاہ کریں۔
کانفرنس سے سیکریٹری سندھ ایچ ای سی معین الدین صدیقی نے بھی خطاب کیا۔
Comments are closed on this story.