حراسمنٹ کیس: پروین رند عدالت پہنچ گئی، انصاف کی اپیل
نواب شاہ کی پیپلز میڈیکل یونیورسٹی کی نرسنگ ہاؤس آفیسر پروین رند انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئی۔
پروین رند نے یونیورسٹی کے تین افراد پر جنسی طور پر ہراساں کرنے اور اسے قتل کرنے کی کوشش کا الزام لگایا تھا۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی نوکری چھوڑنے پر مجبور کیا گیااور میری پڑھائی بھی رک گئی ہے۔
شکایت کنندہ نے عدالت سے درخواست کی کہ اس کی ہاؤس جاب کو دوسرے شہر منتقل کر دیا جائے۔
عدالت نے واقعے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے پولیس سے کیس کی تفصیلات معلوم کیں۔
جس کے بعد ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد نے عدالت کو کیس میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
ڈی آئی جی نے عدالت کو بتایا کہ چیف جسٹس کے حکم پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور ہم نے متاثرہ لڑکی سے کہا ہے کہ وہ ثبوت بھی پولیس کو جمع کرائیں۔
پولیس افسر نے انکشاف کیا کہ مشتبہ افراد میں سے ایک، جس کی شناخت مصطفیٰ راجپوت کے نام سے ہوئی ہے، کو ہائی کورٹ نے حفاظتی ضمانت دی تھی۔
جس پر جج نے پولیس کو 15 دن میں کیس کی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
Comments are closed on this story.