ٹک ٹاک ایپلی کیشن پر پاکستان کا چوتھا نمبر، رپورٹ
کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے پر ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے پاکستان کو دنیا میں چوتھے نمبر پر نصب کردیا۔
گزشتہ روز جاری کردہ ایک رپورٹ میں کمپنی نے یہ انکشاف کیا کہ انہوں نے جولائی سے ستمبر 2021 تک 60 لاکھ پاکستانی ویڈیوز کو ایپ سے ہٹا دیا ہے۔
سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکا 13.9 ملین ویڈیوز ہٹانے کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جبکہ روس 6.8 ملین ویڈیوز ہٹانے کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور انڈونیشیا تیسرے نمبر پر ہے۔
کمیونٹی گائیڈلائنز کے نفاذ کی رپورٹ کے مطابق ہٹائی گئی زیادہ تر ویڈیوز میں ایذا رسانی اور غنڈہ گردی کو فروغ دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا:"کمیونٹی کی حفاظت اور پلیٹ فارم کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے گزشتہ سال 1 جولائی سے 30 ستمبر کے درمیان دنیا بھر میں 91.44 ملین ویڈیوز ہٹا دی گئیں"
ٹک ٹاک کے ذریعے 15 ملین سے زیادہ ویڈیوز کو "عریاں اور جنسی مواد" پر ہٹا دیا گیا تھا۔
پاکستان میں ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی، غیر مہذب اور نامناسب مواد کی شکایات پر چار بار پابندی لگائی جا چکی ہے۔
ٹک ٹاک کی جانب سے جاری کردہ نئی ہایات
پگزشتہ سال ٹک ٹاک نے پاکستان میں اردو زبان میں حفاظتی مرکز کا آغاز کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایپ پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز حکومت کی ہدایات کے مطابق ہیں۔
ایپلیکیشن نے اپنے انفارمیشن پورٹل کو بھی اپ ڈیٹ کیا ہے جسے اب بچوں کی حفاظت، والدین کے رہنما خطوط، غنڈوں کے خلاف تحفظ، اور خودکشی کے انتباہات جیسے حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.