انسداد تجاوزات مہم: دو فاریسٹ ملازم یرغمال،تشدد کا نشانہ بنایا گیا
سانگھڑ میں مبینہ تجاوزات ہٹانے پر محکمہ جنگلات کے دو ملازموں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملازمین جب جنگل کی زمین کو خالی کرنے کیلئے انسداد تجاوزات آپریشن کر رہے تھے اس وقت ان کو یرغمال بنا کر تشدد کیا گیا۔
ایک صحافی نے سوشل میڈیا پر ایک ملازم کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ "کھپرو میں انسداد تجاوزات مہم کے دوران ملازموں کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیااور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ میں چیف کنزرویٹر ریاض وگن کے اسٹاف آفیسر کے حوالے سے بتایا گیا کہ ڈی ایف او ممتاز علی مانجھاند اور فاریسٹر دین محمد کمبھار کوہڑی جنگل میں واپس آ رہے تھے جب مبینہ طور پر تجاوزات کرنے والوں نے انہیں کیٹی جنگل میں روکا اور ان کی پٹائی کی۔
وگن نے کہا کہ تجاوزات کرنے والوں نے افسران کو تقریباً دو گھنٹے تک حراست میں رکھا اور پھر انہیں قریبی جنگل میں چھوڑ دیا۔
رپورٹ میں کنزرویٹر ذوالفقار میمن کے حوالے سے بتایا گیا کہ سندھ ہائی کورٹ کی ہدایت پر شروع ہونے والے آپریشن کے دوران پولیس کی ایک ٹیم نے جنگلات کے اہلکاروں کو سیکیورٹی فراہم کرنی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اہلکاروں پر حملے نے جنگل کے عملے کو آپریشن روکنے پر مجبور کیا۔
Comments are closed on this story.