سندھ ہائی کورٹ: نوکوٹ واقعے پر ڈی آئی جی اور ایس ایس پی طلب
کراچی:سندھ ہائی کورٹ نے نوکوٹ واقعے پر ڈی آئی جی میرپورخاص اور ایس ایس پی کو طلب کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ نے نوکوٹ ٹاؤن میں دو کم عمر لڑکیوں کے مبینہ اغوا اور اجتماعی زیادتی کے معاملے پر ضلع میرپورخاص کے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو طلب کرلیا۔
عدالت نے پولیس افسران کو 15 فروری کو واقعے کی رپورٹس کے ساتھ چیف جسٹس کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نفیس نگر میں 16 میل سے تانگری برادری سے تعلق رکھنے والے 20 سے زائد افراد نے ہفتے کی رات نوکوٹ تھانے کی حدود میں محمد حنیف راجپوت کے گھر سے لڑکیوں کو اغوا کیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب تانگری برادری کی ایک لڑکی نے اپنا گھر چھوڑ کر راجپوت برادری کے لڑکے سے شادی کی۔
خواتین کو 20 گھنٹے بعد بازیاب کرایا گیا جب پیپلز پارٹی کے ایم پی اے میر طارق تالپور علاقے میں پہنچے اور پولیس کی نفری کی مدد سے دونوں مغوی خواتین کو بازیاب کرایا۔
بازیاب کرائی گئی خواتین کو طبی معائنے کے لیے نوکوٹ کے دیہی مرکز صحت لایا گیا جہاں ڈاکٹر زیب کولاچی کے ابتدائی چیک اپ میں دونوں متاثرین پر حملے کی تصدیق ہوئی۔
متاثر لڑکیوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تانگری برادری کے لوگ انہیں اغوا کرنے کے بعد اپنے علاقے میں لے گئے اور کئی گھنٹے تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم دونوں کو برہنہ کیا گیا، برہنہ ہو کر پریڈ کرنے پر مجبور کیا گیا اور پھر نامعلوم مقام پر کئی گھنٹوں تک ان کی عصمت دری کی۔
Comments are closed on this story.