Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

کراچی: سپریم کورٹ کا 35 سے زائد شادی ہالز مسمار کرنے کا حکم

شادی ہالز کے مالکان کی جانب سے پیش کی گئی 2درخواستوں کو عدالت کے سابقہ ​​احکامات کے خلاف مسترد کر دیا
شائع 06 فروری 2022 04:23pm
Photo: FILE
Photo: FILE

کراچی: سپریم کورٹ نے کورنگی روڈ پر واقع 35 سے زائد شادی ہالز کو مسمار کرنے کا حکم دے دیا ہے ، کیونکہ یہ عمارتیں رہائشی مقاصد کے لیے بنائی گئی زمین پر تعمیر کیے گئے ہیں۔

میڈیارپورٹ کے مطابق عدالت عظمیٰ نے کورنگی کراسنگ کے قریب واقع شادی ہالز کے مالکان کی جانب سے پیش کی گئی 2درخواستوں کو عدالت کے سابقہ ​​احکامات کے خلاف مسترد کر دیا اور فیصلہ دیا کہ زمین کو اس کے اصل رہائشی استعمال میں واپس کرنے کی ذمہ داری ہے۔

اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل 3رکنی بینچ نے گزشتہ سال درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

جسٹس احسن کی طرف سے تحریر کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ شادی ہال رہائشی پلاٹوں اور تجاوزات کی زمین پر بنائے گئے تھے اور عدالت عظمیٰ کے سابقہ ​​احکامات کے مطابق مسمار کیے جانے کے ذمہ دار ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست دہندگان مین کورنگی روڈ پر واقع شادی ہالز کے مالک تھے اور انہیں یہ زمین مبینہ طور پر دارالسلام کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اور لکھنؤ ہاؤسنگ سوسائٹی کورنگی نے الاٹ کی تھی۔

اکتوبر 2020 میں مالکان جنہوں نے زمین کے حقیقی خریدار ہونے کا دعویٰ کیا، انہیں شادی ہالوں کو خالی کرنے کا ایک عام نوٹس موصول ہوا کیونکہ یہ غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے تھے۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ عدالت عظمیٰ کی انتظامی کمیٹی کی سربراہی اس وقت کے چیف جسٹس نے 17 اکتوبر 2020 کو ہونے والے اپنے اجلاس میں کمشنر کو غیر قانونی شادی ہالوں کو گرانے کی ہدایت کی تھی اور اس کے بعد درخواست گزاروں نے ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا اور بعد میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ انتظامی کمیٹی کو دی گئیں ہدایات تازہ نہیں تھیں بلکہ سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کی جانب سے 2010 میں دائر کی گئی درخواست میں عدالت عظمیٰ کے سابقہ ​​عدالتی حکم کے نفاذ اور عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے جاری کی گئی تھیں۔

Supreme Court

karachi supremecourt registry

Encroachment