Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

نادرا کا کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کو ڈیجیٹل والیٹ بنانے پر کام جاری

پاکستان اسمارٹ فون کے کیمروں کی مدد سے کانٹیکٹ لیس بائیو میٹرک اور ویری فکیشن سسٹم نافذ کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے
شائع 31 جنوری 2022 02:04pm

لاہور: نشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) حکومت کے ڈیٹلس پاکستان وژن کے تحت کمپو ٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کو ڈیٹل والیٹس بنانے کیلئے کام کر رہی ہے۔

اس سال کے آخر میں پہلے سے موجود ایپ کی اپ ڈیٹ ممکنہ طور پر دستیاب کر دی جائے گی۔

ڈان اخبار کیرپوٹ کے مطابق نادرا کے سربراہ طارق ملک کا کہنا ہے کہ حکومت نے قومی شناختی کارڈ کے درخواست دہندگان کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک آن لائن پورٹل کے ذریعے ڈیجیٹل آئی ڈی کے سنگ بنیاد کے طور پر 'پاک آئڈینٹیٹی' موبائل ایپ لانچ کی تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا ک اس ایپ سے نادار کے دفتر جائے بغیر بائیو میٹرک فنگر پرنٹس، چہرے کی شناخت اور اسمارٹ فونز کی مدد سے کسی بھی شخص کے شناختی کارڈ کے متعلق کاروائی کے لیے دستاویزات کو اسکین کرنے میں مدد دیتی ہے۔

مزید براں یہ ایپلی کیشن اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں پلیٹ فارمز پر با آسانی دستیاب ہے۔

نادرا کے سربراہ طارق ملک نے کہا کہ اس ایپلی کیشن کی لانچنگ سے پاکستان اسمارٹ فون کے کیمروں کی مدد سے کانٹیکٹ لیس بائیو میٹرک اور ویری فکیشن سسٹم نافذ کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تے تھے تھا کہ 75 ہزار بیرون ملک میں مقیم پاکستانیوں کے ساتھ اس کامیاب ٹیسٹنگ کے بعد ہی نادرا اب ڈیجیٹل والیٹ متعارف کروائے گا۔

پاکستان

NADRA

digital age