چینی دوا کا 300 مریضوں پر ٹرائل کامیاب، صوبائی وزیرِ صحت سندھ کا اعلان
کراچی: سندھ حکومت کی وزارت صحت نے کورونا مریضوں کے علاج کےلیے چینی دوا (جن ہوا قنجن گرینولس) کے کامیاب ٹرائیل کی تکمیل کا اعلان کردیا ۔
اس دوا کی فائیٹو کیمسٹری ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری میں کی گئی یہ دوا چین میں کوویڈ 19 کے مریضوں کےلیے استعمال ہوئی تھی۔
صوبائی وزیرِصحت و بہبود ِآبادی سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچو نے سینٹر فار بائیوایکویلینس اسٹڈیز اینڈ کلینکل ریسرچ (سی بی ایس سی آر)، ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ، جامعہ کراچی کے تحت کویڈ19 کے مریضوں کے علاج کے لئے ٹریڈیشنل چائینیز میڈیسن ’جن ہُوا قنجن گرینولس‘ کے کیلنکل ٹرائیل کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہا کہ یہ کلینکل ٹرائل پاکستان میں کلینکل ریسرچ میں اعلیٰ درجے کی مہارت کی موجودگی کی دلیل ہے۔
تقریب میں وزیر اعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن، شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی، آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، پاکستان میں چین کے سفیر نانگ رونگ، چین میں پاکستان کے سفیرمعین الحق، سینٹر فار بائیوایکویلینس کے انچارج اور اس تحقیق کے پرنسپل محقق پروفیسر ڈاکٹر رضا شاہ، بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کی قائم مقام ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین اور دیگر چینی ماہرین نے بھی خطاب کیا۔
واضح رہے کہ ٹریڈیشنل چائینیز میڈیسن کے ٹرائیل کا آغاز انڈس اسپتال کراچی کے تعاون سے کیا گیا تھا، جس میں کل300 مریضوں پر یہ ٹرائل کیے گئے تھے۔
ڈاکٹر عزرا فضل پیچو نے اس کلینکل ریسرچ میں متحرک ماہرین اور متعلقہ ادروں کو مبارکباد دی جبکہ انہوں کہا کہ صحت اور امراض سے متعلق ملکی مسائل اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے یہ ٹرائل یقیناًایک اہم پیش رفت ہے۔
انہوں نے کہا یہ خوشی کی بات کے کہ محکمہ صحت سندھ پہلے ہی136ملین روپے کی لاگت سے بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی میں سائنو پاکستان ٹریڈینشل میڈیسن سینٹر قائم کرچکا ہے تاکہ سندھ کی عوام کو اس روائتی ادویات سے فائدہ پہنچ سکے۔
پاک چین دوستی کی بدولت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو مزید فروغ ملا، پروفیسر عطا الرحمن
ٹیکنالوجی کے چیئرمین پروفیسر عطا الرحمن اس کلینکل ٹرائل کو تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ چینی دوا پر یہ ملک میں پہلا ٹرائل ہے جبکہ اس کی حیثیت بین الاقوامی بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا پاکستان اور چین کی قریبی دوستی کو اعلیٰ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جسیے محاذ وں پر مزید فروغ مل رہا ہے۔
چین نے 70 روائیتی ادویات کے مقابلے میں زیادہ ترقی کی، شیخ الجامعہ کراچی خالد عراقی
پروفیسر خالد عراقی نے وبائی امراض کے زمانے نے میں احتیاطی تدابیر کی اہمیت پر زور دیا اور کہاگزشتہ70سال میں چین نے روائتی ادویات کے میدان میں خاطر خواہ ترقی کی ہے۔
انہوں نے اساتذہ کی لیاقت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ بین الاقوامی مرکز نے فیکلٹی ڈیویلپمنٹ میں خواب کام کیا۔
ہمارا ادارہ صوبہ سندھ کا تحقیقی ادارہ ہے، سربراہ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی
پروفیسر اقبال چوہدری نے کہا انہوں نے کہا جن ہُوا قنجن گرینولس میڈیسن دراصل جوشیچنگ فارماسیوٹیکل کمپنی نے بنائی ہے۔
انہوں نے سینٹر فار بائیوایکویلینس اسٹڈیز اینڈ کلینکل ریسرچ جامعہ کراچی کو سرکاری طور پر محکمہ صحت سندھ کا تحقیقی ادارہ قرار دیا، جہاں پر صحت سے متعلق تحقیق کام سرانجام دیا جارہا ہے۔
پروفیسر رضا شاہ نے کہا کہ چینی ادویات پر کلینکل ریسرچ کرنا سینٹر فار بائیوایکویلینس کا مینڈیٹ ہے، اس ٹریٹمنٹ سے مریضوں کو متعدد علامات جیسے کھانسی، بلغم، گلے سوزش، سر درد، ناک کی بندش وغیرہ سے فوراً نجات مل گئی تھی جبکہ اس دوران بلڈ ٹیسٹ، پیشاب کا تجزیہ، گردے اور جگر کی کارکردگی کا ٹیسٹ وغیرہ بھی ہوتا رہا۔
پاک چین دوستی ترقی کی ضمانت ہے، سفارت کاروں کی رائے
چینی سفیر نانگ رونگ نے پاکستانی ماہرین کو کامیاب ٹرائل کرنے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک میں کے درمیان مزید تعاون بڑھے گا۔
چین میں پاکستان کے سفیرمعین الحق نے موجودہ وبائی مرض کے زمانے میں کرونا سے نبرد آزما ہونے کے لئے پاکستانی ماہرین کی مدد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
علاوہ ازیں تقریب سے دیگر چینی ماہرین نے بھی خطاب کیا اور چینی دوا کے متعلق مزید بتایا۔
Comments are closed on this story.