ارفع کریم کا نام ٹیکنالوجی کی دنیا میں آج بھی ذندہ ہے
ٹیکنالوجی کے شعبے میں اپنا نام روشن کرنے والی دنیا کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل ارفع کریم رندھاوا کودنیا سے رخصت ہوئے 10 برس بیت گئے۔
ارفع کریم نے کم عمری میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں دنیا بھر سے میڈلز اور ایوارڈز حاصل کرکے ملک کا نام روشن کرنے والی ارفع کریم فیصل آباد کے ایک گاؤں رام دیوالی میں 2 فروری 1995 ء کو پیدا ہوئی تھیں۔
لیکن آج وہ ہم میں نہیں ہیں لیکن ان کا مشن آج بھی جاری رکھنے کے لیے دیگر مائیکرو سافٹ پروفیشنلز میدان عمل مین اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ارفع کے بارے میں ان کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ 3 سال سے اسکول جانے لگی تھیں جبکہ بچپن سے ٹیکنالوجی سے بے انتہا لگاؤ ارفع کی کامیابی کا سبب بنا۔
ارفع کریم نے 9 سال کی کمسن عمر میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کا امتحان پاس کیا تھا۔
امتحان پاس کرکے ارفع کریم نے دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرکے یہ بتایا کہ کوئی بھی ٹیلنٹ عمر کا محتاج نہیں ہوتا، بس انسان میں سیکھنے کا شوق ہونا چاہیے۔
کم عمرارفع کریم کو حکومت پاکستان کی جانب سے اس کامیابی پر تمغہ حسن کار کردگی کے صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
علاوہ ازیں ارفع کریم کو 22 دسمبر 2011 کو مرگی کا دورہ پڑا تھا جس کے باعث وہ چند روز کومے میں رہنے کے بعد جنوری 2012 کو اس دنیا سے رخصت ہوگئیں۔
Comments are closed on this story.