شہباز شریف نے منی لانڈرنگ تحقیقات لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیں
لاہور:مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے ایف آئی اے کی منی لانڈرنگ تحقیقات لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی جانب سے درخواست امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت دائر کی گئی۔
لاہورہائیکورٹ میں دائردرخواست میں ایف آئی اے کی تحقیقات کو غیر قانونی قرار دینے اورایف آئی آر نمبر 39/20 کو خارج کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
شہبازشریف نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف آئی اے کو تحقیقات سے روکا جائے، جبکہ درخواست میں نیب اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ایف آئی اے نے بدنیتی پر تحقیقات شروع کیں، جیل میں شامل تفتیش بھی کیا گیا، ایف آئی اے تحقیقات میں کوئی بے نامی اکاونٹ سامنے نہیں آیا، منی لانڈرنگ کا کیس احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے، ایک ہی الزام پر 2 کیس نہیں بنائے جاسکتے۔
شہبازشریف کی صاحبزادی اور داماد کے دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
دوسری جانب لاہور کی احتساب عدالت نے پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی سمیت سرکاری محکموں کے فنڈز کی خرد برد کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی صاحبزادی اور داماد کے دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئےجبکہ ملزمان کو اشتہاری قرار دے کر ان کی منقولہ و غیرمنقولہ جائیدادیں قرق کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
احتساب عدالت لاہور کے جج نسیم ورک نے تحریری حکم میں رابعہ عمران اور عمران علی یوسف کی گرفتاری تک وارنٹ گرفتاری برقرار رکھنے اور گرفتاری کے بعد ملزمان کا ٹرائل کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے قرار دیا کہ ملزمان کو اشتہاری قرار دینے سے پہلے پیشی کیلئے 30 روز کی مہلت دی گئی مگر انہوں نےعدالتی رعایت سے فائدہ نہیں اٹھایا۔
احتساب عدالت میں رابعہ عمران سمیت دیگر ملزموں کیخلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے جس میں منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
رابعہ عمران اور عمران علی کی مسلسل عدم پیشی کی بنا پر انہیں اشتہاری قرار دیکر جائیدادیں قرق کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.