Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

مری میں لوگ سردی سے کیسے جاں بحق ہوئے، ہائپو تھرمیا کیا ہوتا ہے؟

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ہائپو تھرمیا سے بچے اور زیادہ عمر کے لوگ متاثر ہوسکتے ہیں
اپ ڈیٹ 08 جنوری 2022 08:25pm
ہائپو تھرمیا  سے بچے اور زیادہ عمر کے لوگ متاثر ہوسکتے ہیں۔
ہائپو تھرمیا سے بچے اور زیادہ عمر کے لوگ متاثر ہوسکتے ہیں۔

مری میں پیش نے والے قدرتی حادثے نے پوری قوم کو صدمے میں مبتلا کردیا جس پر ہر انسان اظہار افسوس کر رہا ہے۔

لیکن ایک سوال آپ کے ذہن میں ہوگا آخر اتنی سردی سے لوگ جاں بحق کیوں ہوتے ہیں؟

سردی میں لوگ ہائپو تھرما سے جاں بحق ہوتے ہیں لیکن آخرہائپو تھرمیا ہوتا کیا ہے؟ لوگ ہائپو تھرمیا سے جاں بحق کیسے ہوتے ہیں؟ اور اس سے بچا کیسے جاسکتا ہے؟

یہ تو آپ کو معلوم ہوگا کہ انسانی جسم کا درجہ حرارت تقریبا 37ڈگری سیلسیس ہوتا ہے لیکن جب درجہ حرارت 35ڈگری سے نچے آجائے تواسےہائپو تھرمیا کہتے ہیں۔

مری میں برفانی طوفان کے دوران اپنی گاڑیوں میں پھنسے سے کم از کم 22 سیاح شدید موسم کی وجہ سے دم توڑ گئے۔
مری میں برفانی طوفان کے دوران اپنی گاڑیوں میں پھنسے سے کم از کم 22 سیاح شدید موسم کی وجہ سے دم توڑ گئے۔

کیونکہ اس کیفیت میں جسم گرمی پیدا کرنے کی بجائے تیزی سے گرمی کھونا شروع کردیتا ہے جو انسان کو موت کے منہ کے قریب لے جاتی ہے۔

ہائپو تھرمیا کی صورتحال اس وقت پیدا ہوتی ہے جب انتہائی ٹھنڈی جگہ پر زیادہ دیر تک قیام کیا جائے یا پھر ٹھنڈے یخ پانی تیرا جائے۔

تحقیقی کے مطابق ہائپو تھرمیا میں آکسیجن کی مقدار کم ہوجاتی ہے اور دل، اعصابی نظام اور دیگر اعضا کام کرنا چھوڑ دیتے ہںق لیکن اگر فوری طبی امداد نہ کی جائے تو ہائپو تھرمیا موت کا باعث بن سکتا ہے۔

جب کہ ڈاکٹرز کے مطابق ہائپو تھرمیا سے بچنے کی کوئی دوا نہیں ہےاس کا واحد حل جسم کو گرم رکھنا ہے ۔

ڈاکٹرز کا مزید کہنا ہے کہ ورزش یا جاگنگ سے بھی درجہ حرارت کو کسی حد تک زیادہ کاو جا سکتا ہے جبکہ ہائپو تھرمیا سے بچے اور زیادہ عمر کے لوگ متاثر ہوسکتے ہیں۔

pm imran khan

پاکستان

KPK

Murree tourist tragedy