پاکستان نے کورونا کا مقابلہ کرنے میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، وزیراعظم
اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کوروناکا مقابلہ کرنے میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کو عالمی مبصرین نے سراہا، حکومتی سبسڈی نے معیشت کو مستحکم رفتار سے آگے بڑھایا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اسلام آباد میں میکرواکنامک ایڈوائزری گروپ کا اجلاس ہوا،جس میں وفاقی وزراء شوکت فیاض ترین، حماد اظہر، فواد چوہدری، اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، وزیرِ مملکت فرخ حبیب، وزیراعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد،معاونینِ خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، ڈاکٹر شہباز گل، گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر اور متعلقہ سینئر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں ملک کی مجموعی معاشی صورتحال اورعام آدمی پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات کو کم کرنے کیلئے حکومتی اقدامات اور گزشتہ 3 سالوں میں معاشی سطح پر حکومتی کامیابیوں کا جامع جائزہ پیش کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پچھلی حکومت نے جو مالی بحران ورثہ میں چھوڑااس سے کامیابی سے نکلنے کے بعد معاشی استحکام کے مضبوط اقدامات اٹھائے گئے اورکوروناوباء کے دوران بھی تمام علاقائی ممالک کے مقابلے میں زیادہ معاشی ترقی ہوئی ،برآمدات میں 25 فیصد اور ٹیکس ریونیو میں 38 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ترسیلات زر میں بھی 27 فیصد اضافہ ہوا۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ زرعی شعبے میں ریکارڈ آمدنی اور صنعتی شعبے میں 950 ارب روپے کا منافع ریکارڈ کیا گیا،حکومت کی آئی ٹی پالیسی کی وجہ سے آئی ٹی کے شعبے میں ترقی ہوئی اورآئی پی پیز سے مذاکرات کے بعد ماہانہ گردشی قرضوں میں کمی دیکھی گئی۔
اجلاس میں وزیر اعظم نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ ملک کی میکرو اکنامک حالت کو مزید بہتر بنانے اور لوگوں کی معاشی حالت میں بہتری کیلئےطویل المدتی اور قلیل مدتی منصوبوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے پاکستان نے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ،حکومت کی اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسیاں ، تعمیراتی صنعت کیلئےمراعات، سماجی تحفظ کے پروگرام، صنعتوں، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کیلئے حکومتی سبسڈی نے معیشت کو مستحکم رفتار سے آگے بڑھایا جس کی عالمی سطح پر مبصرین نے تعریف کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کے 3 سال معاشی کامیابی کی کہانی ہیں کیونکہ ہمیں بہت بڑا گردشی قرضہ، برآمد مخالف پالیسیاں، غیر مستحکم مالی حالات، کم مسابقتی کاروباری ماحول اور نجی شعبے کیلئے کم مراعات کی پالیسیاں ورثے میں ملی ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ 2018 میں پاکستان کی تاریخ میں ادائیگیوں کے بدترین توازن کے بحران، کووِڈ کی وجہ سے معاشی مشکلات، عالمی منڈی میں اجناس کی بلند قیمتوں اور افغانستان میں انسانی بحران کے پاکستان پر بالواسطہ اور بالواسطہ اثرات کے باوجود شرح نمو اب بھی 4 فیصد سے زیادہ رہنے کی توقع ہے جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
وزیراعظم نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے حالیہ بارشوں کے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی
ادھر وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے حالیہ بارشوں کے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان میں حالیہ بارشوں سےتباہ کاریوں کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر اعظم نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے )کو گوادر اور تربت میں متاثرین کوفوری امداد پہنچانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ متاثرین کی ہرممکن مدد کی جائے۔
Comments are closed on this story.