Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

بلوچستان: ڈکیتی کے ملزم کوئلے پر چلنے پر مجبور

ڈاکوؤں کو جلتے ہوئے کوئلوں پر چلنے پر مجبور کرنے والے ذمہ داروں کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
شائع 21 دسمبر 2021 01:59pm
ملزم کو کوئلے کے گڑھے میں چلتے ہوئے دیکھاجا سکتا ہے۔
ملزم کو کوئلے کے گڑھے میں چلتے ہوئے دیکھاجا سکتا ہے۔

بلوچستان کے علاقے سنجاوی میں 2 مبینہ ڈاکوؤں کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے انگارے پر چلنے پر مجبور کیا گیا۔سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل۔

کوئٹہ وائس کی ایک رپورٹ کے مطابق ان دونوں افراد پر ایک ٹیوب ویل سے شمسی توانائی کی پلیٹیں چوری کرنے کا الزام تھا۔

رپورٹ کے مطابق سنجاوی کے اسسٹنٹ کمشنر حسن انور نے کہا کہ حکام واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

لیویز ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک جرگے نے 2 افراد جن کی شناخت محمد رضا خان اور گل زمان کے نام سے کی گئی، دونوں کو جلتے ہوئے کوئلوں پر چلنے کا حکم دیا کیونکہ ان پر علاقے میں ڈکیتی کا الزام تھا۔

تاہم ابھی تک جرگے کے ان ارکان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی جنہوں نے دونوں مبینہ ڈاکو کو یہ کام کرنے پر مجبور کیا۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان بلوچستان چیپٹر چیف کے سربراہ ایڈووکیٹ حبیب طاہر نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ : "یہ ایک غیر انسانی فعل ہے۔"

طاہر نے مطالبہ کیا کہ مبینہ ڈاکوؤں کو جلتے ہوئے کوئلوں پر چلنے پر مجبور کرنے والے ذمہ داروں کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

یہ بلوچستان میں ایک قدیم رسم ہے جس میں ایک مبینہ مجرم کو خود کو بے گناہ ثابت کرنے کیلئے سرخ انگارے (جسے مقامی زبان میں چار بیلی کہتے ہیں) پر چلنا پڑتا ہے، اگر اس کے پاؤں سوجن یا جلے ہوئے نظر آئیں تو اسے مجرم سمجھا جائے گا۔

بلوچستان

quetta

Law and Order

violence

human rights