متحدہ عرب امارات نے سنیما سنسر شپ ختم کر دی
دبئی: متحدہ عرب امارات نے اعلان کیا ہے کہ وہ سنیما کو سنسر نہیں کرے گا، جس سے فلموں کیلئے 21 سال اور اس سے زیادہ عمر کی حد مقرر کی گئی ہے ۔
متحدہ عرب امارات سات امارات پر مشتمل ہے، خلیجی خطے کے زیادہ آزاد خیال ممالک میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جہاں بالغوں کے مواد والی فلموں کو معمول کے مطابق کاٹ یا ایڈٹ کیا جاتا ہے۔
امارات فیڈریشن حالیہ برسوں میں اپنے قوانین میں مسلسل ترمیم کر رہی ہے، اور خود کو بڑے پیمانے پر قدامت پسند خطے میں ایک جدید قوت کے طور پر پیش کر رہی ہے۔
ملک کے میڈیا ریگولیٹری آفس نے ٹویٹر پر کہا کہ اس نے اپنے موشن پکچر مواد کی درجہ بندی کے نظام میں 21+ عمر کا زمرہ متعارف کرایا ہے۔
اس درجہ بندی کے مطابق، فلموں کے بین الاقوامی ورژن کو سنیما گھروں میں دکھایا جائے گا، جس میں سامعین کے داخلے کیلئے عمر کی درجہ بندی کے معیارات کی سختی سے پیروی پر زور دیا جائے گا۔
پچھلے سال کے آخر میں، UAE نے سماجی لبرلائزیشن کی مہم میں قوانین کی ایک صف کو بہتر بنایا۔
ان میں غیر شادی شدہ جوڑوں کے ساتھ رہنے پر پابندی ہٹانا، شراب پر پابندیوں میں نرمی اور طویل مدتی رہائش کی پیشکش شامل تھی۔
اس ماہ کے شروع میں، UAE نے اعلان کیا کہ وہ مغربی طرز کے ہفتہ-اتوار کے اختتام ہفتہ پر چلے گا، جس میں ماہرین نے کہا کہ یہ بڑھتے ہوئے علاقائی حریفوں پر اپنی برتری برقرار رکھنے کی کوشش ہے۔
یکم جنوری 2022 سے امارات واحد خلیجی ملک بن جائے گا جو جمعہ یومِ نماز اور ہفتہ کو اختتام ہفتہ نہیں منائے گا۔
متحدہ عرب امارات میں غیر ملکی 10 ملین کی آبادی کا 90 فیصد ہیں۔
Comments are closed on this story.