Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

برطرف ملازمین بحال ہوں گے یا نہیں؟ سپریم کورٹ اہم فیصلہ کل سنائے گی

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان برطرف ملازمین کے بحال ہونے یا...
شائع 15 دسمبر 2021 03:27pm

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان برطرف ملازمین کے بحال ہونے یا نہ ہونے کا اہم فیصلہ کل سنائے گی۔

جسٹس عمرعطاءبندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5رکنی لارجربنچا نے برطرف ملازمین کی بحالی سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔

جسٹس منصورعلی شاہ ریمارکس دیئے کہ بحالی کےقانون میں ملازمین کوتحفظ حاصل نہیں تھا،کرپشن پر نکالے گئے ملازمین کو پارلیمنٹ کیسے بحال کرسکتی ہے؟۔

جسٹس قاضی امین نےبتایاکہ سپریم کورٹ نےکسی ملازم کوبرطرف کرنےکاحکم نہیں دیا تھا،عدالت نےقانون کالعدم قراردیا تھا۔

جسٹس منصورعلی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ جمہوری نظام میں قانون سازی پارلیمنٹ کے ذریعے ہوتی ہے، پارلیمنٹ سپریم ہے جبکہ آرڈیننس کادائرہ محدودہوتاہے،آرڈیننس کےذریعےحکومت عارضی قانون سازی کرسکتی ہے،مارشل لاء دور کے علاوہ ہر آرڈیننس کے بعد ایکٹ آف پارلیمنٹ آتا ہے، آرڈیننس کے تحت بحال ملازمین کو ایکٹ میں تحفظ نہیں دیاگیا، آرڈیننس کے تحت 2009 میں بحال ہونیوالے اب تک کیسےبرقراررہ سکتے، ضروری حالات میں فوری ضرورت کےتحت ہی آرڈیننس آسکتا ہے۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ آرڈیننس کے ذریعے حکومت عارضی قانون سازی کر سکتی ہے۔

حکومت نے ملازمین کی بحالی کی تجاویز عدالت میں جمع کرتے ہوئے بتایا کہ گریڈ 8 سے17 تک کے ملازمین کے 3ماہ میں ٹیسٹ لئے جائیں گے جو ملازمین بحال ہوتے ہی پنشن لے رہے انہیں مزید پنشن نہیں ملے گی، تب تک ملازمین کوایڈہاک تصورکیا جائے گا،ملازمین کو جو رقم دی جا چکی وہ ریکور نہیں کی جائے گی،ٹیسٹ پاس کرنے والےملازمین کومستقل کردیا جائے گا ۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیراعظم سے مشاورت کرکے تجاویز عدالت کو دے رہا ہوں، عدالتی فیصلے سے 5947 ملازمین متاثر ہوئے ہیں، 3789 ملازمین سول سرونٹ نہیں کہلاتے۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ حکومت کی تجاویز پر غور کریں گے،بعدازں سماعت ایک روز کیلئے ملتوی کردی گئی۔

25ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پراعتراض عائد دوسری جانب سپریم کورٹ میں 25ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پراٹارنی جنرل اورایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے اعتراض عائد کر دیئے۔

جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے 25ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت درخواست گزارکے وکیل وسیم سجاد نے کہا کہ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراضات کے تحریری جواب عدالت میں جمع کرا دیئے ۔

عدالت سے استدعا ہے کہ پہلے کیس کے میرٹ سن لے پھر ساتھ ہی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر بھی فیصلہ کر دے، عدالت وقت دے آئندہ سماعت پر میرٹ پر دلائل دوں گا۔

جسٹس عمرعطاء بندیال نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار اپنی درخواست میں قائد اعظم کی یقین دہانی پر انحصار کر رہے ہیں، درخواست گزار اپنے دلائل کا خلاصہ عدالت میں جمع کرائیں،کیس کی سماعت آئندہ ماہ تک ملتوی کر دی گئی۔

Supreme Court

اسلام آباد

justice umer ata bandiyal

Workers