کینیڈا میں پاکستانی نوجوان نے سینکڑوں جانوروں کو بچالیا
پاکستانی 19 سالہ طالب علم کے زیر انتظام پروجکٹ "سوو اینیملز" نے 2018 سے اب تک 700 سے زائد جانوروں کو بچایا ہے۔
یہ جانوروں کو بچانے کی اس کی پہلی کوشش تھی اور ناکام رہی لیکن اس فیصلے نے نوجوان کی زندگی اورسینکڑوں جانوروں کی قسمت بدل دی جنہیں اس نے بچایا ہے۔
گزشتہ سال پاکستان میں جانوروں پر ظلم کو قابل سزا جرم قرار دیا گا تھا لیکن ریسکیو ورکرز نے خبردار کہ ان ہے کہ صرف جرمانے ہی اس بدسلوکی کو روکنے میں ناکام رہتے جو ملک میں بڑے پیمانے پر ہے۔
جب کہ جانوروں کے تحفظ کے قوانین پرانے ہیں اور فلاحی تنظیمیں کے پاس علاج اور پناہ گاہوں کے وسائل کی کمی ہے۔
اسی اثنا میں سید حسن نے" پروجیکٹ سیو اینیملز" کے نام سے ایک خیراتی تنظیم کینیڈا میں رجسٹرڈ کروائی جس میں کینیڈین شہری سمیت چار افراد شامل ہیں۔
یہ افراد اس پروجیکٹ پرگزشتہ 2018 سے کام کر رہے ہیں، جو 700 سے ذائد جانوروں کو محفوظ پناہ گا دے چکی ہے اور سید حسن اپنے اس پروجیکٹ کے تحت زخمی جانوروں سمیت کتے بلیوں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ حسن کا کہنا ہے کہ ہم اب تک 721 جانوروں کو تحفظ فراہم کرنے ساتھ ان کے لیے اچھا گھر اور ضروری اشیاء بھی دے چکے ہیں ۔
اس کے ساتھ ہی ہم ان جانوروں کی مناسب دیکھ بھال کو یینا بنانے کے لےٹ جانوروں کو گود لنےہ والوں کے ساتھ فالو اپ کرتے رہتے ہیں۔
مزید کہا کہ اہم چیلنج اس سفر میں فنڈز فراہم کرنا ہے اور وہ کراؤڈ فنڈنگ پر انحصار کرتے ہیں لیکن جب پراجیکٹ میں فنڈز کی کمی ہوتی ہے تو اس کے ممبران خود اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔
Comments are closed on this story.