سپریم کورٹ نے برطرف ملازمین کو حکم امتناع پر بحال کرنے کی استدعا مسترد کردی
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے سیکڈ ایمپلائز ایکٹ کے تحت برطرف ملازمین کو حکم امتناع پر بحال کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5رکنی لارجربینچ نے 16ہزار برطرف ملازمین کی بحالی کے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے برطرف ملازمین کو حکم امتناع پر بحال کرنے اور فیصلے تک میڈیکل الاؤنس دینے کی استدعا بھی مسترد کردی۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیئے کہ کوشش کریں گے روزانہ سماعت کرکے آئندہ ہفتے مختصر فیصلہ سنا دیں۔
وکیل افتخار گیلانی کا کہنا تھا کہ میرے 173 مؤکل ایکٹ نہیں آرڈیننس کے تحت بحال ہوئے تھے، سپریم کورٹ نے بحال ایکٹ کالعدم قرار دیا ہے، آرڈیننس نہیں۔
جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ حکومت خود ملازمین کی بحالی کیلئے عدالت آئی ہے، اگر ملازمین کو غلط نکالا گیا ہے تو حکومت بحال کرے، بعض اداروں نے ملازمین کے کنٹریکٹ ختم ہونے پر انہیں نکالا،کنٹریکٹ میں توسیع کا مطلب ہے ملازمین اس قابل نہیں تھے،کیا ایسے ملازمین کو قانون بنا کر زبردستی بحال کیا جا سکتا ہے؟۔
بعدازاں سپریم کورٹ نے برطرف ملازمین کی بحالی کےکیس کی سماعت ایک روز کیلئے ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.