سپریم کورٹ: قتل کے مقدمے میں نامزد 4ملزمان کی ضمانت قبل ازگرفتاری خارج
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمے میں نامزد چارملزمان کی ضمانت قبل ازگرفتاری خارج کردی، جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیئے کہ ملزمان نے ایک غریب ویٹرکو معمولی بات پر قتل کردیا، یہاں تو ویڈیو بنانے پر بھی قتل کردیا جاتا ہے، کیا بڑے لوگوں کو اجازت ہے کہ جس کو چاہیں قتل کردیں۔
جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بنچا نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔
وکیل کے ملزمان نے مقدمہ کے اندراج میں 14 گھنٹے تاخیر اور اب تک فرانزک رپورٹ نہ ہونے کا مؤقف اپنایا ۔
جس پرجسٹس سردارطارق مسعود نے کہا کہ کیا خالی ہاتھ لوگ قتل نہیں کرسکتے؟، ویٹر نے صرف یہی کہا تھا کہ میری ڈیوٹی ختم ہوگئی ہے، ایک غریب ویٹر کو ملزمان نے معمولی بات پر قتل کردیا، ایک ویٹرکومار کران ملزمان کوکیا ملا ،یہاں تو ویڈیو بنانے پر بھی قتل کردیا جاتا ہے، کیا بڑے لوگوں کو اجازت ہے کہ جس کو چاہیں قتل کر دیں۔
واضح رہے کہ ملزمان نے برتن دھونے سے انکار پر حیدر آباد کے ہوٹل میں ویٹر کو قتل کردیا تھاملزمان میں رضوان علی،فرمان علی ،شاہ محمد اورشاہجہان شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.